مودی سرکار میں اقلیتوں بالخصوص سکھوں اور مسلمانوں کا جینا محال ہوگیا ہے۔
کرتارپور راہداری بند کرنے کے ساتھ سکھوں پر مودی سرکار کا سفاکانہ کریک ڈاؤن مزید تیز ہوگیا، 6 سکھوں کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا جاچکا ہے۔
بھارتی حکومت کی جانب سے سکھوں کو ’پاکستانی ایجنٹ‘ ثابت کرنے کی مذموم کوششیں کی جارہی ہیں۔
مودی حکومت کے بڑھتے ہوئے متصبانہ رویے کے خلاف سکھ برادری نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
سکھ رہنما گیانی کلدیپ نے مذہبی آزادی اور شہری حقوق پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کرتارپور بندش سکھوں کے مذہبی و سیاسی حقوق پر حملہ ہے، مودی حکومت مذہب کو سیاست کی بھینٹ نہ چڑھائے۔