پشاور:
مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیر تیزی سے جاری ہے، وفاقی وزیر آبی وسائل محمد معین وٹو نے مہمند ڈیم کے دوسرے فیز کا افتتاح کردیا۔
وفاقی وزیر آبی وسائل محمد معین وٹو نے اس موقع پر کہا کہ ملک ترقی کی راہ پر تیزی سے گامزن ہے، منصوبے پر اب بھی بہت کام کرنے کی ضرورت ہے، میری خواہش ہے کہ ڈیم 2027 سے پہلے بن جائے۔ ڈیم بننے سے لاکھوں ایکڑ ین سیراب ہوگی۔
وفاقی وزیر آبی وسائل نے کہا کہ مہمند ڈیم سے لاکھوں میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی، قوم کو اس منصوبے سے متعلق خوشخبری دینا چاہٙے ہیں۔ ڈیم پر کام کی رفتار حوصلہ افزا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انڈیا نے پانی روکنے کا لفظ استعمال کیا ہے، سندھ طاس معاہدہ یک طرفہ ختم و معطل نہیں ہوسکتا، معاہدے کی قانونی پوزیشن اب بھی برقرر ہے۔
وفاقی وزیر آبی وسائل نے کہا کہ ہم ہندوستان کے خلاف ہر فورم سے رجوع کرینگے۔ عالمی عدالت جاسکتے ہیں، یو این سے بات کرسکتے ہیں، پانی پاکستانی عوام کی زندگی کا مسئلہ ہے، ہم کسی بھی صورت معاہدے کی معطلی برداشت نہیں کرینگے، ہم کسی کو پانی کا حق چھیننے نہیں دینگے، پانی روکنا ہمارے لئے ایکٹ آف وار ہے۔
مہمند ڈیم 213 میٹر بلند دنیا کا پانچواں بلند ترین سی ایف آر ڈی ڈیم ہوگا جس کی تعمیر 2027-28 تک مکمل ہوگی، سیلاب سے بچاؤ میں مہمند ڈیم کلیدی کردار ادا کریگا جس سے سالانہ اربوں روپے کا فائدہ ہوگا۔
مہمند ڈیم دریائے سوات پر صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع مہمند میں تعمیر ہو رہا ہے، پراجیکٹ کے 14 مختلف مقامات پر دن رات تعمیراتی کام جاری ہے جس سے وقت کی بچت بھی ہورہی ہے۔
مہمند ڈیم سیلاب پر قابو پانے، بجلی کی پیداوار، زرعی زمین کی آبپاشی کیلئے مفید ثابت ہوگا۔ منصوبے سے سالانہ 2.86 ارب یونٹ ماحول دوست بجلی کی پیداوار حاصل ہوگی۔
پراجیکٹ سے سالانہ 51 ارب روپے کے فوائد متوقع ہیں جبکہ 18,233 ایکڑ نئی زرعی زمین سیراب ہوگی، پشاور کو روزانہ 30 کروڑ گیلن صاف پانی فراہم کیا جائے گا۔
پراجیکٹ سے 6,100 نوکریاں پیدا ہوں گی جن میں 400 انجینئرز شامل ہیں، مقامی ترقی کے لیے 4.5 ارب روپے کے سماجی منصوبے بھی رکھے گئے ہیں۔ منصوبے کی کل لاگت 309.56 ارب روپے منظور کی گئی ہے۔