آئی ایس پی آر کے زیر اہتمام ”ہلال ٹاکس 2025“ پروگرام کا آغاز

پروگرام کے دوران، ڈی جی آئی ایس پی آر نے مختلف موضوعات پر اساتذہ کے سوالات کے مدلل جوابات دیے


ویب ڈیسک May 29, 2025

راولپنڈی:

آئی ایس پی آر کے زیر اہتمام ’’Hilal Talks 2025‘‘ پروگرام کا آغاز ہوگیا جس میں ملک کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے 1950 اساتذہ کرام شریک ہو رہے ہیں۔

پروگرام میں نامور تعلیمی شخصیات اور صحافیوں نے اپنے خیالات کا اظہار کر رہے ہیں۔ پروگرام کا مقصد سوشل میڈیا پر ملک دشمن عناصر کے حربے اور مذموم مقاصد سے آگاہی فراہم کرنا ہے۔

پروگرام میں شریک اساتذہ کا کہنا تھا کہ ’’خصوصی سیشنز کے ذریعے پاک فوج کی ساخت، کردار اور کام کرنے کے طریقہ کار کو قریب سے سمجھنے کا موقع ملا۔‘‘

پروگرام میں یہ بھی بتایا گیا کہ ’’بھارت، فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان جیسے ہتھکنڈوں کو استعمال کر کے پاکستان کے خلاف سازشیں کرتا ہے۔‘‘

پروگرام کے دوران، ڈی جی آئی ایس پی آر نے مختلف موضوعات پر اساتذہ کے سوالات کے مدلل جوابات دیے۔ شرکاء نے ڈی جی آئی ایس پی آر کی گفتگو کو انتہائی مفید قرار دیا۔

اساتذہ کا کہنا تھا کہ ان سیشنز نے ہماری فکری و تدریسی افق کو وسعت دی ہے۔

اسسٹنٹ پروفیسر نسٹ ڈالٹر سندس مستقیم کا کہنا تھا کہ یہاں پر مختلف شعبہ ہائے زندگی کے ماہرین کو بلایا گیا ہے جن سے بہت کچھ سیکھنے کو مل رہا ہے۔

ڈائریکٹر بی ذی یو ڈاکٹر عبدالقدوس صوہیب نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے دہشتگردی اور خصوصاً بلوچستان کے متعلق بہت تفصیلی اور متاثر کن گفتگو کی، انکے موقف سے مکمل متفق ہوں۔

کنیرڈ کالج فار وومن ڈاکٹر سرینہ احسان نے کہا کہ سیشن میں ففتھ جنریشن وار فیئر اور سوشل میڈیا کے موضوع پر انتہائی اہم معلومات فراہم کی گئیں۔ ڈائریکٹر قراقرم یونیورسٹی ایم نبی اللہ کا کہنا تھا کہ فوج ہماری ہے اور آج فوج کے ساتھ انٹریکشن کا اچھا موقع ملا اور جتنی غلط فہمیاں تھیں وہ دور ہوگئیں۔

یونیورسٹی آف گوادر کے لیکچرار فرح فیصل کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کو ہم تک غلط معلومات پہنچانے اور فیک نیوز پھیلانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اے جے کے یونیورسٹی ڈاکٹر امتیاز عوان کا کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے بہترین طریقے سے پاکستان کا بیانیہ ہم تک پہنچایا۔

یونیورسٹی آف سیالکوٹ گوہر مسعود کا کہنا تھا کہ یہ اقدام بہت زبردست ہے اور اس کے لیے تمام اداروں کو مل کر کام کرنا چاہیے۔

قائداعظم یونیورسٹی کی ڈاکٹر عائشہ ذبیر کا کہنا تھا کہ آئی ایس پی آر نے قومی سطح پر تمام اداروں کے اساتذہ کو آن بورڈ لیا ہے تاکہ انکے ذہنوں کو بھی ہم آہنگ کیا جاسکے۔ یونیورسٹی آف ایجوکیشن لاہور کی ڈاکٹر عمارہ طارق کا کہنا تھا کہ پاک فوج کی فولادی اور آہنی طاقت ہم نے ہمیشہ محسوس کی ہے اور کرتے رہیں گے۔

اساتذہ نے Hilal Talks جیسے علمی و فکری پروگرامز کا انعقاد جاری رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

مقبول خبریں