میکسیکو سٹی: دنیا بھر میں عموماً عوامی نمائندوں کا انتخاب ووٹ کے ذریعے کیا جاتا ہے، مگر میکسیکو میں پہلی بار تاریخ رقم کرتے ہوئے ججوں کے انتخاب کے لیے بھی ووٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس تاریخی الیکشن میں سپریم کورٹ سمیت مقامی عدالتوں کے لیے 880 ججوں کا انتخاب کیا گیا، تاہم ووٹنگ ٹرن آؤٹ صرف 13 فیصد رہا، جو خاصا کم سمجھا جا رہا ہے۔
میکسیکو کی نئی صدر کلاؤڈیا شینباؤم نے اس اقدام کو جمہوریت کی جیت قرار دیا، لیکن سیاسی اور قانونی حلقوں میں اس پر شدید تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ صدر شینباؤم کے اس فیصلے کا مقصد ممکنہ طور پر عدلیہ پر اثرانداز ہونا ہے، اور کم ووٹنگ ٹرن آؤٹ نے اس عمل کی عوامی مقبولیت پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔