گوادر میں بہادری کی مثال: شہید سپاہی محمد خماری بلوچ کو قوم کا سلام

محمد خماری بلوچ نے فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا


ویب ڈیسک June 06, 2025

گوادر:

گوادر میں پولیس کانسٹیبل نے فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کے حملے کے خلاف جس جرات و بہادری کا مظاہرہ کیا، وہ ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ 

سپاہی محمد عرف خماری بلوچ نے جان پر کھیل کر دشمنوں کو نہ صرف ناکام بنایا بلکہ ایک دہشتگرد کو واصلِ جہنم بھی کیا۔

10 مئی کی رات بارہ بجے کے قریب گوادر کے علاقے بلال مسجد کے نزدیک رہائشی کوارٹرز  پر دو دہشتگردوں نے دستی بم سے حملہ کیا

لیکن دہشتگردوں کے ناپاک ارادے زیادہ دیر تک کامیاب نہ ہو سکے۔

پولیس کے ایگل اسکواڈ میں تعینات سپاہی محمد عرف خماری، جو قریبی علاقے میں ڈیوٹی پر مامور تھے، دھماکے کی آواز سن کر فوراً موقع پر پہنچے۔ 

جیسے ہی انہوں نے دہشتگردوں کو للکارا، دونوں نے جدید اسلحے سے ان پر فائرنگ شروع کر دی۔

محمد خماری نے نہ صرف دشمن کا مقابلہ کیا بلکہ آٹھ گولیاں لگنے کے باوجود دہشتگردوں کو آخری مقام تک پہنچایا اور  بڑے سانحے سے بچا لیا۔ 

لیکن زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ  11 مئی 2025 کو جام شہادت نوش کر گئے۔

سپاہی محمد خماری 3 فروری 2001 کو گوادر کے سہرابی وارڈ میں پیدا ہوئے۔ 

دارالعلوم ہائرسیکنڈری اسکول سے تعلیم حاصل کی۔ بچپن سے مذہب سے رغبت رکھتے، طبیعت کے نرم، مزاج کے خاموش اور تہذیب یافتہ انسان تھے۔

27 جنوری 2024 کو گوادر پولیس میں شمولیت اختیار کی۔ سات ماہ کی ٹریننگ قلات، کوئٹہ میں مکمل کی اور گوادر تھانے میں تعینات ہوئے۔

سپاہی محمد خماری کو پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ سپردِ خاک کیا گیا۔

شہید محمد خماری کی قربانی نہ صرف دہشتگردی کے خلاف عزم کی علامت ہے بلکہ ہمارے لیے یاد دہانی بھی کہ امن کی قیمت جان سے بھی بڑھ کر ہے۔

 

مقبول خبریں