منہ کا کینسر خاموش قاتل بیماریوں میں سرفہرست

منہ کا کینسر تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت رکھتا ہے


ویب ڈیسک June 16, 2025

منہ کے کینسر کو بجا طور پر "خاموش قاتل" کہا جاتا ہے، اور یہ خاموشی سے بڑھنے والی مہلک بیماریوں میں سرفہرست مانا جاتا ہے، خصوصاً جنوبی ایشیا (پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش) میں۔

یہ مرض "خاموش قاتل" میں سرفہرست اس لیے ہے کیونکہ ابتدائی علامات غیر واضح ہوتی ہیں اور زخم ٹھیک نہیں ہوتے۔ مسوڑھوں یا زبان میں معمولی سوجن اور ہلکا سا درد یا خراش پیدا ہوتی ہے۔ اکثر مریض اسے عام انفیکشن یا چھالہ سمجھ کر نظر انداز کر دیتے ہیں۔

مزید برآں یہ دیر سے تشخیص ہوتا ہے اور جب تک درست تشخیص ہوتی ہے، کینسر اکثر اسٹیج تین یا 4 تک پہنچ چکا ہوتا ہے۔ تب علاج مشکل، مہنگا اور تکلیف دہ ہو جاتا ہے۔

علاوہ زیں یہ تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ منہ کا کینسر گردن، جبڑے، حلق اور پھیپھڑوں تک پھیل سکتا ہے۔ اس میں عمومی بقا کی شرح 5 سال بعد صرف 40 سے 50% رہ جاتی ہے۔

بنیادی اسباب:

پان، گٹکا، چھالیا سب سے بڑا خطرہ ہیں۔ یہ منہ کی جھلی کو مستقل نقصان پہنچاتے ہیں جبکہ سگریٹ اور حقہ، تمباکو نوشی بھی کینسر کا سب سے بڑا خطرہ ہیں۔ الکوحل خاص طور پر تمباکو کے ساتھ مل کر خطرہ کئی گنا بڑھادیتی ہے۔

اس کے علاوہ منہ کی عدم صفائی، دائمی جلن، سوجن یا زخم تکلیف کو منہ کے کینسر کی طرف لے جا سکتے ہیں۔ وائرس کی بات کی جائے تو HPV وائرس (جنسی طور پر منتقل ہونے والا وائرس) گلے/منہ کے کینسر سے منسلک ہوتا ہے۔

علامات (جو اکثر نظر انداز ہو جاتی ہیں):

منہ یا زبان میں دیر تک نہ بھرنے والا زخم

چبانے یا نگلنے میں مشکل

منہ میں سفید یا سرخ دھبے

منہ سے مسلسل خون آنا

جبڑے یا گال میں سوجن

مقبول خبریں