کراچی:
شہر میں پھلوں کے بادشاہ آم سے تیار کی گئی 28سے زائد میٹھی اور ذائقہ دار ڈشز کا منفرد دسترخوان سجایا گیا، لذیذ ذائقوں کو چکھ کر شائقین اش اش کر اٹھے، آم سے تیار پکوانوں کی تیاری شیفز کی کئی کئی گھنٹوں کی محنت کا ثمر تھیں، آم سے تیار کردہ ربڑی کھیر، مینگوپلیٹر، مینگوکیک بٹراسکاچ، مینگوالاسکا،مینگودہی بڑے سمیت دیگر ذائقوں کے شرکا گرویدہ دکھائی دیے۔
آم کی بے پناہ مقبولیت کسی ایک ثقافت یا کھانوں تک محدود نہیں ہے بلکہ پھلوں کا بادشاہ کہلانے والایہ پھل دنیا بھرمیں یکساں مقبول ہے،بین الاقوامی سطح پر اگرمیٹھے اور رسیلے آموں کے امتزاج سے مینگوسوشی رولز،مینگو سالاد ود چیز، مینگو چکن اسٹر فرائی اور مینگو پیوری پاستا سوس جیسے ڈشز تیار کی جارہی ہیں، تو پاکستانی شیفز نے آم کی آمیزش سے روایتی ڈشز کا مزہ دوبالا کیا۔
شہرکے پوش علاقے میں واقع معروف سوئٹس مرچنٹ شاپ پر پھلوں کے بادشاہ آم کے سنگ ذائقے،خوشبو اور لذت کا خزانہ امڈ آیا، پاکستانی شیفز کی جانب سے مینگوالاسکا، مینگودہی بڑے، مینگوٹارٹ کریم ٹرائفل، مینگوماوسز، مینگوربڑی کھیر، مینگوگرلڈ چکن گارلک بٹررائس، مینگوساگو، مینگوکولاڈا، مینگوٹائیرہ میسو، مینگوکری کھاوسے، مینگوسوئیٹ بالز، مینگوٹرائفل، مینگوربڑی، مینگومربہ، مینگوڈیلائٹ، مینگوکوکی رول، مینگوڈیلائٹ ود اوریوٹوسٹ، مینگوکھیر، مینگوکیک بٹراسکاچ، مینگوبرفی، مینگوبوتیک، مینگوپلیٹر سمیت 28سے زائد ڈشز کے ذریعے مہمانوں کی تواضع کی گئی۔
خواتین شیفز کے علاوہ کئی مرد شیفز اور حتیٰ کہ کم عمر بچوں نے بھی اسکول کی چھٹیوں کے دوران غیرنصابی سطح پر اس خاص تقریب میں اپنےانداز میں تیار کی گئیں ڈشز کے ذریعے ذائقوں کے نئے رنگ بھرے۔
واضح رہے کہ گھریلو خواتین اور شوقیہ طورپر کھانے پکانے کے شوقین افراد آم کی مدد سےنت نئے تجربات کر رہے ہیں،گھریلو دسترخوانوں سے لےکر ہوٹلوں کے مینو تک ہر جگہ آم کی خوشبو اور لذید ذائقے بکھرے ہوئے ہیں۔
ان شیفز کا ماننا ہے کہ آم ایک ایسی قدرتی نعمت اور بیش بہا خزانہ ہے،جو کسی بھی دوسرے کھانے کی تیاری میں انتہائی معاون ثابت ہوتا ہے بلکہ اس کے ذریعےکوئی بھی نیا ذائقہ تیار کیا جاسکتا ہے اور یہ انتہائی آسانی سے دیگر میٹھے اور نمکین پکوانوں میں ڈھل جاتا ہے۔