پنجاب اسمبلی میں خواتین کے ساتھ ہراسانی کا انکشاف ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تاریخ میں پہلی بار حکومت کی خاتون رکن کی جانب سے اپوزیشن کے چار اراکین کے خلاف ورک پیلس یراسمنٹ کی درخواست دے دی گئی ہے۔
حکومتی رکن راحیلہ خادم حسین نے اسپیکر پنجاب اسمبلی کو تحریری درخواست جمع کرادی جس میں کہا گیا ہے کہ ایوان میں خواتین کے بارے میں فحش الفاظ اور اشارے کیے گئے جو ناقابل قبول ہیں۔
راحیلہ خادم نے کہا کہ معاملہ برداشت سے باہر ہوگیا تھا، اپوزیشن کے خلاف دو درخواستیں جمع کرائی ہیں۔
دوسری جانب وزیر پارلیمانی امور مجتبی شجاع الرحمان کی ہراسمنٹ کی درخواستیں موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہراسانی کی درخواستیں ابھی پینڈنگ ہیں، اسپیکر ملک سے باہر ہیں وہ ائیں گےتو اس پر بھی بات ہوگی۔