پشاور:
پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے سینیٹ میں کورنگ امیدواروں کو کاغذات نامزدگی واپس لینے کی ہدایت کردی اور اپوزیشن سے کیے گئے معاہدے کی توثیق کی ہے دوسری جانب امیدوار ڈٹ گئے اور انہوں نے قیادت کا فیصلہ ماننے سے انکار کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کا رات گئے اجلاس ہوا جس میں سیاسی کمیٹی کے ارکان نے بانی چیئرمین عمران خان کی جانب سے امیدواروں کی فہرست کا دفاع کیا۔
سیاسی کمیٹی نے کہا کہ عرفان سلیم کی پارٹی کی خدمات کا اعتراف بانی چیئرمین کی فہرست نہیں بدل سکتا۔ سیاسی کمیٹی میں مشعال یوسفزئی پر بھی اعتراضات اٹھائے گئے لیکن بانی چیئرمین کے چناؤ کی وجہ سے انہیں امیدوار تسلیم کرلیا گیا۔
سیاسی کمیٹی نے اپوزیشن کے ساتھ مفاہمتی فارمولے کی توثیق کردی مگر ناراض امیدوار کاغذات نامزدگی واپس لینے کا فیصلہ نہ کرسکے۔ سیاسی کمیٹی نے ناراض امیدواروں کو کاغذات نامزدگی واپس لینے کی ہدایت کی اور فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنے کی صورت میں ناراض امیدواروں کو نوٹس دینے پر غور کیا۔
ناراض امیدوار ڈٹ گئے، کاغذات واپس لینے سے صاف انکار
دوسری جانب تحریک انصاف کے ناراض امیدواروں کا اجلاس ہوا جس کے بعد عرفان سلیم، سید ارشاد حسین، خرم ذیشان، عائشہ بانو، وقاص اورکزئی قیادت کے سامنے ڈٹ گئے انہوں نے سیاسی کمیٹی کے فیصلے کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے سینیٹ الیکشن کے لیے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی واپس لینے سے انکار کردیا ہے۔
بات سینیٹ الیکشن سے آگے نکل چکی مزاحمت کریں گے، خرم ذیشان
اسی ضمن میں ناراض امیدوار خرم ذیشان نے اپنا ویڈیو پیغام جاری کیا ہے اور کہا ہے کہ بات سینیٹ الیکشن سے بہت آگے نکل چکی ہے، فارم 47 کے جن ناجائز لوگوں سے خان بات تک نہیں کرنا چاہتے ان کے ساتھ گٹھ جوڑ کیا جارہا ہے، اب سامنے وہ دوراہا ہے جہاں ہمیں لازمی مزاحمت یا مفاہمت یعنی سیاسی مصلحتوں، گٹھ جوڑ، بند کمروں کی بندر بانٹ میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہے اور انتخاب سو میں سے سو مرتبہ مزاحمت ہی ہوگا۔
انہوں ںے کہا کہ فارم 47 کی ناجائز حکومت نے بشری بی بی ہمارے بزرگ رہنماؤں اور ہزاروں ورکرز کو ناجائز قید میں رکھ کر اذیتیں دیں، فارم 47 کی سیاسی جماعتوں سے گٹھ جوڑ کیا کسی باضمیر انسان کا فیصلہ ہو سکتا ہے؟ کیا یہ میرے لیڈر کا نظریہ ہو سکتا ہے؟ ہم نے دست بردار ہونے سے انکار ہے، جھکنے سے انکار ہے، مصلحتوں سے انکار ہے ہم سیاست نہیں جہاد کرتے ہیں بھاڑ میں جائے سیاست اور نشستیں، ہم اصول پہ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔
اسٹیبلشمنٹ کے حمایت یافتہ لوگوں کو لانے کے لیے گٹھ جوڑ نہیں ہونے دیں گے، عرفان سلیم
ناراض امیدوار عرفان سلیم نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں سینیٹ الیکشن کے دوران جو کھیل کھیلا جا رہا ہے ہم اس کے خلاف ہیں، اسٹیبلشمنٹ کے حمایت یافتہ لوگوں کو لانے کے لیے جو گٹھ جوڑ کیا گیا ہے ہم اس کے خلاف ہیں، تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی عمران خان کے نام پر منتخب ہوئے ہیں، ہم اس نظام کے خلاف کھڑے ہیں اور عمران خان کے نام پر بنائے گی اسمبلی پر گٹھ جوڑ کا دھبہ لگنے نہیں دیں گے، عمران خان کے جھنڈے نظریے کے ساتھ کھڑے ہیں۔
عرفان سلیم نے کہا کہ سینیٹ انتخابات کے حوالے سے پارٹی ورکرز اور ساتھیوں سے مشاورت کے بعد فیصلہ کروں گا۔
سینیٹ کی نشست ہمارا مینڈیٹ چرانے والوں کی جھولی میں کیوں ڈالوں؟ عائشہ بانو
ناراض امیدوار عائشہ بانو نے بھی کاغذات واپس لینے سے انکار کردیا ہے اور کہا ہے کہ سینیٹ کی نشست عمران خان اور پارٹی کی امانت ہے، سینیٹ کی نشست ایسے لوگوں کی جھولی میں کیوں ڈال دیں جنہوں نے ہمارے بانی چیئرمین، پارٹی ورکرز پر ظلم کیا اور ہمارا مینڈیٹ چرایا، ہم خان کے نظریے پر آج بھی قائم ہیں یہ صرف الیکشن نہیں یہ تحریک کا مورچہ ہے۔