
سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کی اپیل پر پی آئی اے میں جعلی ڈگری پر ملازمت سے برطرفی کیخلاف سندھ ہائیکورٹ کا حکم امتناع ختم کردیا۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحی آفریدی کی سربراہی میں جسٹس محمد شفیع صدیقی اور جسٹس اشتیاق ابراہیم پر مشتمل بینچ کے روبرو پی آئی اے میں جعلی ڈگری پر ملازمت سے برطرفی کے معاملے پر حکم امتناع کیخلاف وفاقی حکومت کی اپیل پر سماعت ہوئی۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل محسن شاہوانی نے مؤقف دیا کہ ندیم لودھی جعلی ڈگری پر ایسوسی ایٹ انجینر بھرتی ہوا تھا، ڈگری جعلی ثابت ہونے پر پی آئی اے نے شوکاز نوٹس جاری کرکے ملازمت سے برطرف کردیا تھا۔
ندیم لودھی حکم امتناع کے دوران ترقی پاکر آفیسر گریڈ کے گروپ 6 تک پہنچ گئے تھے، ندیم لودھی سے 2015 میں ہائی کورٹ سے حکم امتناع حاصل کیا تھا، عدالت نے پی آئی اے کو محکمہ جاتی کارروائی جاری رکھنے کی ہدایت کردی۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیئے کہ 10 برس سے آپ اسٹے آرڈر پر چل رہے ہیں، ایسا نہیں ہوسکتا، ہم حکم امتناع واپس لے رہے ہیں، آپ اپنے کیس کی تیاری کریں۔
عدالت عظمی نے سندھ ہائیکورٹ کا جاری کردہ حکم امتناع ختم کردیا، وفاقی حکومت نے سندھ ہائیکورٹ کے حکم امتناع کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔