
ایک نئی تحقیق میں سائنس دانوں نے دریافت کیا ہے کہ دماغ میں لیتھیئم (Lithium) کی کمی الزائمر کی بیماری کے ابتدائی مراحل میں کردار ادا کر سکتی ہے۔
مطالعے کے مطابق الزائمر کے مریضوں کے دماغ کے ان حصوں میں جہاں یادداشت اور سیکھنے کے عمل سے متعلق خلیات موجود ہوتے ہیں، لیتھیئم کی مقدار صحت مند افراد کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم پائی گئی۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ لیتھیئم ایک ایسا معدنی عنصر ہے جو نیورونز کی حفاظت اور دماغی سگنلز کے توازن میں مدد دیتا ہے۔
تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ لیتھیئم کی کمی دماغی خلیات کے نقصان اور پروٹین کے غیر معمولی طور پر جُمع ہونے (جیسا الزائمر میں ہوتا ہے) کا باعث بن سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ انتہائی کم خوراک میں لیتھیئم کا استعمال مستقبل میں بیماری کی پیش رفت کو سست کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے تاہم اس پر مزید تحقیق درکار ہے۔
یہ تحقیق الزائمر کی ابتدائی تشخیص اور روک تھام کے لیے ایک نیا راستہ دکھا سکتی ہے۔