برلن: جرمنی نے حالیہ ہفتوں میں فضائی حدود میں نظر آنے والے متعدد مشکوک ڈرونز کے پیچھے روس کے ممکنہ ہاتھ کا شبہ ظاہر کیا ہے۔
جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے ایک بیان میں کہا کہ جرمنی میں متعدد ڈرون پروازیں دیکھی گئیں جن کے نتیجے میں بڑے ہوائی اڈوں پر پروازوں کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ خاص طور پر میونخ ایئرپورٹ پر ہزاروں مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جب کہ 10 ہزار سے زائد مسافروں کی پروازیں گھنٹوں تاخیر کا شکار رہیں۔
چانسلر نے مزید کہا کہ یورپی فضائی حدود میں ڈرونز کی دراندازیوں کی تعداد سرد جنگ کے دور کے مقابلے میں بھی زیادہ ہوچکی ہے۔ تاہم، انہوں نے واضح کیا کہ ان میں سے کوئی بھی ڈرون مسلح نہیں تھا بلکہ زیادہ تر جاسوسی مقاصد کے لیے اڑائے گئے تھے۔
یورپی حکام کے مطابق، ڈرون سرگرمیوں میں حالیہ اضافہ خطے کی سیکیورٹی کے لیے سنگین خدشات کو جنم دے رہا ہے۔ جرمنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے نیٹو اتحادیوں کے ساتھ مل کر اس معاملے کی مشترکہ تحقیقات کرے گا۔