26نومبر احتجاج؛ دہشت گردی کی دفعہ 7 اے ٹی اے خارج کرنے کی علیمہ خان کی درخواست مسترد

دہشت گردی کی دفعہ 7 اے ٹی اے درست اور دائرہ اختیار بھی درست ہے، عدالت کا فیصلہ


ویب ڈیسک December 01, 2025
فوٹو: فائل

راولپنڈی:

تھانہ صادق آباد کیس میں انسداد دہشت گردی عدالت نے مقدمہ سے دہشت گردی کی دفعہ 7 اے ٹی اے خارج کرنے کی علیمہ خان کی درخواست مسترد کر دی۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے فیصلہ سنایا۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ پولیس نے دہشت گردی دفعہ 7 اے ٹی اے درست لگائی، تھانہ صادق آباد میں 26 نومبر احتجاج مقدمہ کا انسداد دہشت گردی عدالت میں ٹرائل ہوگا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ یہ مقدمہ انسداد دہشت گردی عدالت کے دائرہ اختیار کا ہے اور دہشت گردی کی دفعہ 7 اے ٹی اے درست اور دائرہ اختیار بھی درست ہے۔

وکیل صفائی فیصل ملک کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔ علیمہ خان احاطہ کچہری سے باہر آگئیں۔

عدالت نے آئندہ تاریخ پر سرکاری گواہان کو طلب کرتے ہوئے مقدمے کی سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

میڈیا سے گفتگو

کچہری کے بعد میڈیا سے گفتگو میں علیمہ خان کا کہنا تھا کہ مجھے انہوں نے جیل بھیجنا ہے، یہ صرف راستہ ڈھونڈ رہے ہیں اور بلا وجہ جج کا ٹائم ضائع کیا جا رہا ہے، مجھے پانچ سال کی سزا لکھی ہوئی ہے جب مرضی دے دیں۔

علیمہ خان نے کہا کہ حکم آتا ٹرائل تیز کرو سزا دینی ہے تو ٹرائل تیز کر دیتے ہیں، کل جب تک ملاقات نہیں کروائیں گے ہم بیٹھے رہیں گے بے شک گولیاں چلائیں۔

انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کا پیغام میں نے میڈیا کو دیا تھا، مجھے پتہ ہے انہوں نے مجھے جیل میں ڈالنا ہے۔ جج صاحب نے لکھا ہوا فیصلہ سنایا ہے، ہمیں عدلیہ کے حالات پر ترس آتا ہے۔ عدالت نے گواہان کا ہرجانہ بھی ہمیں ادا کرنے کو کہا ہے

علیمہ خان نے کہا کہ پاکستان میں سلیٹکٹیو جسٹس چل رہا ہے، عدلیہ کو احکامات آتے ہیں کیس جلدی چلاو، عدالت گواہان اور وکلاء کا وقت ضائع کر رہی ہے۔ میرا قصور یہ ہے کہ میں نے بانی پی ٹی آئی کے پرامن احتجاج کا پیغام پارٹی تک پہنچایا، بانی نے کہا تھا لوگ پرامن احتجاج کے لیے نکلیں، پرامن اور آئینی احتجاج کرنا ہر کسی کا حق ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں پاکستان سے زیادہ مسلمان ہیں اور وہاں بانی پی ٹی آئی کی بہت زیادہ فین فالوئنگ ہے، ہم نے ہندوستان کی حکومت سے بات نہیں کی وہاں کے میڈیا سے بات کی۔ مودی کے ساتھ ہماری دوستی نہیں ہے، ہمارا میڈیا ہمارے بھائی کی بات نہیں کرتا تو ہم کہاں بات کریں۔

علیمہ خان کا کہنا تھا کہ ہمارا قانونی حق بنتا ہے اپنے بھائی سے ملنے کا، حکومت سے کوئی کیوں نہیں پوچھتا کہ ملاقات کیوں نہیں کرنے دیتے، بانی پی ٹی آئی کی ہمارے پاس کوئی معلومات نہیں۔ ہم اڈیالہ جیل کے باہر سے تب تک نہیں اٹھیں گے جب تک ملاقات نہیں دیتے۔

وکیل فیصل ملک کا کہنا تھا کہ عدالت نے ہماری عدالتی دائرہ اختیار کی درخواست خارج کر دی ہے، عدالت نے گواہان کے بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے 4 دسمبر کی تاریخ دی ہے۔ ہم اے ٹی سی کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔

مقبول خبریں