بنگلادیش میں ایک اور طالبعلم رہنما قاتلانہ حملے میں شدید زخمی

مطلب سکندر کے سر میں گولی لگی، حالت تشویشناک ہے، بنگلہ دیشی میڈیا


ویب ڈیسک December 22, 2025

ڈھاکا:

بنگلادیش میں ایک اور طالبعلم رہنما کو سر میں گولی مار کر شدید زخمی کردیا گیا۔

بنگلہ دیشی میڈیا رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش کے جنوب مغربی شہر کھلنا میں نامعلوم مسلح افراد نے طالب علموں کی تحریک کے ایک اور رہنما کو سر میں گولی مار دی۔ یہ واقعہ معروف نوجوان رہنما شریف عثمان ہادی کے قتل کے چند روز بعد پیش آیا ہے۔

نیشنل سٹیزن پارٹی (این سی پی) کی جوائنٹ پرنسپل کوآرڈینیٹر محمودہ میتو نے فیس بک پوسٹ میں بتایا کہ مطلب سکندر این سی پی کے کھلنا ڈویژن کے سربراہ اور پارٹی کے ورکرز فرنٹ کے مرکزی کوآرڈینیٹر ہیں جنہیں آج گولی ماری گئی، انہیں تشویشناک حالت میں کھلنا میڈیکل کالج اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

 مقامی اخبار کالیر کنٹھا نے اسپتال ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ مطلب سکندر کے سر کے بائیں حصے میں گولی لگی اور انہیں شدید خون بہنے کی حالت میں اسپتال لایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے فوری طور پر ہنگامی علاج شروع کر دیا ہے۔

یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب چند روز قبل طالب علموں کی قیادت میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے نمایاں رہنما شریف عثمان ہادی کو ڈھاکہ کے علاقے بیجئے نگر میں انتخابی مہم کے دوران نقاب پوش حملہ آوروں نے سر میں گولی مار دی تھی۔ 32 سالہ ہادی بعد ازاں سنگاپور میں دورانِ علاج دم توڑ گئے تھے۔

عثمان ہادی 12 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے امیدوار تھے۔ عثمان ہادی کی موت کے بعد ڈھاکہ سمیت مختلف شہروں میں پرتشدد مظاہرے دیکھنے میں آئے تھے۔

پولیس کے مطابق کھلنا کے علاقے مجید سرانی میں ہونے والے تازہ حملے کے حوالے سے تاحال حملہ آوروں یا ان کے محرکات کے بارے میں کوئی واضح معلومات نہیں مل سکیں، تاہم ملزمان کی گرفتاری کے لیے فوری سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔
 

مقبول خبریں