پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ گلوکار راحت فتح علی خان کی بیٹی ماہین خان کی شادی کی تقریبات جہاں خوشیوں اور رنگوں سے بھرپور رہیں، وہیں سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث کا آغاز بھی کرگئیں۔
شادی کی تصاویر منظرِ عام پر آتے ہی نہ صرف وائرل ہوئیں بلکہ بعض صارفین کی جانب سے تنقید کی زد میں بھی آ گئیں، جس پر دلہن نے خاموش رہنے کے بجائے کھل کر اپنا مؤقف پیش کیا۔
ماہین خان کی شادی کے سلسلے میں مایوں اور نکاح کی تقریبات منعقد ہوئیں، جن میں انہوں نے بھارتی ڈیزائنر کے ملبوسات زیب تن کیے۔ ان کے لباس کو بڑی تعداد میں لوگوں نے خوبصورت، نفیس اور دلکش قرار دیا، تاہم کچھ سوشل میڈیا صارفین نے بھارتی ڈیزائنر کے انتخاب اور ملبوسات کے انداز پر اعتراض بھی اٹھایا، جس نے بحث کو مزید ہوا دے دی۔
تنقید بڑھنے پر ماہین خان نے سوشل میڈیا کے ذریعے ناقدین کو دوٹوک جواب دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی دلہن کے ذاتی فیصلوں پر سوال اٹھانا درست نہیں، کیونکہ یہ ان کی زندگی کا سب سے اہم دن ہوتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ ان کی شادی تھی اور انہیں مکمل حق حاصل ہے کہ وہ اپنی پسند کا لباس اور ڈیزائنر منتخب کریں۔
ماہین خان نے مزید کہا کہ لوگوں کو دوسروں کی ذاتی زندگی میں بلاجواز مداخلت سے گریز کرنا چاہیے۔ ان کے مطابق وہ بھارتی، افغانی یا کسی بھی ملک کے ڈیزائنر کا لباس پہن سکتی ہیں، کیونکہ یہ مکمل طور پر ان کا ذاتی انتخاب ہے، جس پر کسی کو اعتراض کا حق نہیں۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ انہیں اپنی شادی کے تمام ملبوسات پسند تھے اور انہوں نے سب کچھ اپنی خوشی اور مرضی سے منتخب کیا۔