سینیٹر پلوشہ خان نے اپنی آن لائن کردار کشی پر بڑا قدم اٹھا لیا

سرکاری فرائض کے دوران ٹارگٹڈ آن لائن حملے کیے گیے اور منظم مہم چلائی گئی، این سی سی آئی اے کو درخواست


ویب ڈیسک December 23, 2025

پاکستان پیپلزپارٹی کی سینیٹر پلوشہ خان نے آن لائن کردار کشی کے معاملے پر نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی میں درخواست دائر کردی۔

سینیٹر پلوشہ زئی خان نے اپنی کردار کشی کے خلاف منظم آن لائن مہم پر نینشل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی کو کمپلین جمع کروادی۔

درخواست میں انہوں نے پیکا ایکٹ کے تحت کردار کشی کرنے والوں کیخلاف کارروائی کی استدعا کی ہے۔ پلوشہ زئی خان کے خلاف سوشل میڈیا پر جھوٹا اور ہتک آمیز مواد پھیلایا گیا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ڈیپ فیکس اور دیگر ویڈیوز کے ذریعے پلوشہ خان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا جبکہ سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مہم، صنفی زبان اور دھمکیوں کا استعمال کیا گیا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ جعلی اکاؤنٹس اور بوٹ نیٹ ورکس کے ذریعے مہم کو بڑھایا گیا جبکہ مخصوص ہیش ٹیگز کے ذریعے بدنیتی پر مبنی مواد ٹرینڈ کروایا گیا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ سینیٹر کے سرکاری فرائض کے دوران ٹارگٹڈ آن لائن حملے کیے گیے ہیں۔

قبل ازیں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر پلوشہ خان نے خبردار کیا کہ اگر کسی بھی آوارہ جانور نے کاٹنے کی کوشش کی تو ٹیکے اُسے لگیں گے۔

انہوں نے کہا کہ میری ذات پر سوال اٹھانے والے یاد رکھیں کہ شیشے کے گھر میں بیٹھ کر دوسروں پر پتھراؤ نہیں کیا جاتا۔ پلوشہ خان نے کہا کہ میں نے کمیٹی چیئرمین پرویز رشید سے متعدد بار رولنگ دینے کا مطالبہ کیا مگر انہوں نے کوئی مداخلت نہیں کی جس پر مجھے افسوس ہے۔

مقبول خبریں