سندھ میں ترقیاتی  منصوبوں کیلیے ایک ہزار ارب  سے زائد کے منصوبے منظور کرلیے، شرجیل میمن

شدید موسمی حالات کے خلاف مضبوط انفرااسٹرکچر کی تعمیر، سیلاب متاثرہ علاقوں کی بحالی، تعلیم و صحت اور غربت میں کمی ترجیحات ہیں، سینئر صوبائی وزیر


ویب ڈیسک December 24, 2025

کراچی:

سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ حکومت سندھ کی ترقیاتی اسٹریٹیجی 2025-26 کے تحت مجموعی طور پر 1,018 ارب روپے کے منصوبے منظور کر لیے گئے ہیں۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ شدید موسمی حالات کے خلاف مضبوط انفرااسٹرکچر کی تعمیر، سیلاب متاثرہ علاقوں کی بحالی، تعلیم اور صحت، بہتر رابطہ کاری اور غربت میں کمی ہماری ترجیحات میں شامل ہیں۔

منصوبوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ 1,600 ثانوی اسکولوں کی تعمیرِ نو کے لیے 340 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 9 نئے کیڈٹ کالجز قائم کیے جائیں گے اور سکھر میں خواتین یونیورسٹی کا منصوبہ تیزی سے مکمل کیا جا رہا ہے۔

شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ سندھ پیپلز سیلاب متاثرین کے لیے ہاؤسنگ اسکیم (SPHF) کراچی اور دیگر شہروں میں جاری ہے۔ اب تک 2 ملین گھروں کی تصدیق مکمل ہو چکی ہے، تقریباً 1.4 ملین افراد کو ادائیگیاں کی جا چکی ہیں، 10 لاکھ روزگار کے مواقع پیدا ہوئے اور 3 لاکھ خواتین کو زمین کے مالکانہ حقوق دیے جا چکے ہیں۔

سینئر صوبائی وزیر نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمارے منصوبے میں بچیوں کی تعلیم کو خاص اہمیت دی گئی ہے تاکہ ہر بچے کو معیاری تعلیم میسر ہو۔ 146.9 ارب روپے ایس آئی یو ٹی، ایس آئی سی وی ڈی، انڈس اسپتال اور سندھ کے بڑے اسپتالوں کو گرانٹس اِن ایڈ کے طور پر فراہم کیے گئے ہیں تاکہ شہریوں کو مفت اور معیاری طبی سہولیات ملتی رہیں۔

انہوں نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں سندھ سولر انرجی منصوبے کے لیے 69.97 ارب روپے مختص ہیں۔ فارن پروجیکٹ اسسٹنس کے تحت 1,557.65 ارب روپے کی سرمایہ کاری کو مؤثر انداز میں استعمال کیا جائے گا۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت گھوٹکی-کندھ کوٹ پل اور دھابیجی انڈسٹریل زون پر کام جاری ہے، جو صنعتی ترقی اور شہری فلاح و بہبود میں معاون ثابت ہوں گے۔

مقبول خبریں