ملک کی ممتاز دینی درسگاہ معہد الخلیل الاسلامی کراچی میں تکمیل قرآن و بخاری کی شاندار تقریب منعقد ہوئی جس میں 447 طلبہ و طالبات کی دستاربندی و ردا پوشی کی گئی۔
معہد کے مہتمم مولانا محمد الیاس مدنی کے زیر صدارت تقریب سےمفتی عبد الرؤف غزنوی، مولانا سعید یوسف و دیگر علماء کرام نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علم کے ساتھ آزمائشیں لازم ہیں، باطل کی سازشیں ناکام ہوں گی اور اللہ کا نور غالب رہے گا۔
علماء کرام نے طلبہ و فضلائے مدارس کو قرآن و حدیث کی عظیم ذمہ داری کا احساس دلاتے ہوئے امام بخاریؒ کی محنت، اخلاص اور آزمائشوں سے بھرپور زندگی کو مشعلِ راہ قرار دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اللہ تعالیٰ نے اہلِ علم کو خاص خدمت کے لیے منتخب فرمایا ہے، اس لیے اپنے معاملات اللہ اور بندوں کے ساتھ درست رکھنا، دعا، اخلاص، اتباعِ سنت اور علم پر عمل کا اہتمام نہایت ضروری ہے۔
تقریب میں علماء و طلبہ و طالبات کے علاوہ زندگی کے تمام طبقات سے تعلق رکھنے والے حضرات و خواتین نے شرکت کی۔ مرکزی تقریب نماز مغرب کے بعد شروع ہوئی جبکہ اس سے قبل صبح دس بجے تکمیل قرآن کی تقریب منعقد ہوئی جس می حفاظ کرام کی دستاربندی کی گئی۔ جامعہ بیت السلام کے مہتمم مولانا عبد الستا، جامعہ اشرف المدارس کے مہتمم مولانا حکیم مظہر اورمدرسہ تعلیم القرآن کے مہتمم مولانا قاری ضیاء الحق نے تقریب سے خصوصی خطاب کیا۔
بخاری شریف کی اختتامی حدیث کا درس دیتے ہوئے شیخ الحدیث جامعہ بنوری ٹاؤن مفتی عبد الرؤف غزنوی نے فرمایا کہ امام بخاریؒ کی زندگی ابتلا و آزمائش سے عبارت ہے، تاہم اس محنت و مشقت پر اللہ تبارک و تعالیٰ نے آپ کو بیش بہا انعام عطا فرمایا۔ اس کی ایک واضح صورت یہ ہے کہ آج حدیث کی سیکڑوں کتب میں بخاری شریف کو مرکزیت حاصل ہے اور صحیح بخاری کو اللہ کی کتاب کے بعد صحیح ترین کتاب کا درجہ ملا ہے۔ فضلائے کرام کے لیے امام بخاریؒ کی زندگی ایک مشعلِ راہ ہے۔
وفاق المدارس کے نائب صدر و جے یو آئی رہنما مولانا سعید یوسف نے اپنے خطاب میں کہا کہ اللہ تعالیٰ دنیا میں لوگوں کو مختلف میدانوں کے لیے منتخب فرماتا ہے، اور آپ کو قرآن و حدیث کی خدمت کے لیے چنا گیا ہے۔ اپنے معاملات اللہ تعالیٰ اور اس کے بندوں کے ساتھ درست کیجیے، دعا کو اپنا ہتھیار بنائیے۔ مدارس سے وابستگی آپ پر رب تعالیٰ کا بہت بڑا کرم ہے۔ آپ کے اکابر نہ صرف مدارس کے نظام کو سنبھالے ہوئے ہیں بلکہ ایوانوں میں بھی باطل کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہیں۔
دارالعلوم کراچی کے استاذ حدیث مولانا عزیز الرحمن نے اپنی گفتگو میں کہا کہ اللہ تعالیٰ کی سب سے بڑی نعمت اسلام کی نعمت ہے، جو بغیر کسی کد وکاوش کے عطا کی گئی ہے، لہٰذا اس پر جتنا شکر ادا کیا جائے کم ہے۔ اسلام صرف عبادات کا نام نہیں بلکہ معاملات اور معاشرت بھی اس کا حصہ ہیں۔ اسلام کے تمام شعبہ جات کا منبع قرآنِ کریم ہے، جس کی خدمت کے لیے طلبہ کرام مدارس میں کئی سال صرف کرتے ہیں۔
جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا عبید اللہ خالد نے اپنے بیان میں کہا کہ آپ کا انتخاب اللہ اور اس کے رسول ﷺ کا پیغام آگے پہنچانے کے لیے ہوا ہے۔ اس انتخاب پر فخر کیجیے، احساسِ کمتری میں ہرگز مبتلا نہ ہوں بلکہ اپنے مرتبے کو پہچانیں۔ امت کو آپ سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں، ان پر پورا اترنے کا عزم کیجیے۔علم بعض اوقات فتنہ بن جاتا ہے، اس سے بچنے کا اہتمام کریں اور اتباعِ سنت کو لازم پکڑیں۔
مدینہ منورہ سے آئے ہوئے عالم دین اور مولانا محمد عاشق الہیؒ کے صاحبزاے مولانا عبد اللہ البرنی نے کہا کہ اخلاص کو حرزِجاں بنائیے، اپنے علم پرعمل کا اہتمام کیجیے، اعتدال کو اپنی پہچان بنائیں اور تجدیدِ نیت کرتے رہا کریں۔