اقرار الحسن کا نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان

سیاست میں آنے کا مقصد عوام کو بااختیار بنانا اور حقیقت میں نیا پاکستان بنانا ہے، اقرار الحسن


ویب ڈیسک December 30, 2025
فوٹو فائل

معروف اینکر اقرار الحسن نے پاکستان میں تبدیلی لانے کا دعویٰ کرتے ہوئے نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کردیا۔

تفصیلات کے مطابق سرعام نامی فلاحی گروپ کے سربراہ اور معروف اینکر اقرار الحسن ان دنوں اپنی سیاسی جماعت کی تیاریوں کے حوالے سے لندن میں موجود ہیں۔

انہوں نے ایک تقریب میں شرکا سے خطاب میں کہا کہ سیاسی جماعتیں دکان نہیں کہ جس آدمی نے کھولی وہ اپنی موت تک اُسے چلائے اور مالک بن کررہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں دراصل ادارے یا انسٹی ٹیوشنز ہوتی ہیں اور ادارے کسی فرد یا خاندان کی ملکیت نہیں ہوتے بلکہ یہ عوام کی ملکیت ہوتے ہیں۔

اقرار الحسن نے کہا کہ ہم نے 30 سالوں میں پاکستان کے اندر تین عمران خان، نواز شریف اور زرداری صاحب کے نام سُنے، امریکا میں ری پبلکن یا ڈیموکریٹ، برطانیہ کی کنرویٹیو اور لیبر پارٹیاں ہیں ان میں اب تک 10، 10 چیئرمین آچکے ہیں اور منتخب ہونے کے بعد اپنا کام کر کے چلے گئے۔

اینکر نے کہا کہ ’کسی نے جماعت کو دکان نہیں بنایا کہ میرے بعد بیٹا سنبھالے گا، میرٹ اور جمہوریت کے ذریعے پارٹی میں لوگ آتے، نئے چہرے شامل ہوتے ہیں اور پرانے چلے جاتے ہیں مگر پاکستان میں ایسا نہیں ہے‘۔

اقرار الحسن نے کہا کہ میرا سیاست میں آنے کا واحد مقصد عوام کو بااختیار بنانا اور حقیقت میں نیا پاکستان بنانا ہے جس کا وعدہ تو کیا گیا مگر عملی جامع نہیں پہنایا گیا۔

انہوں نے پارٹی کا نام بتائے بغیر یہ بھی بتایا کہ نئی سیاسی جماعت 15 جنوری 2026 کو لانچ کرنے جارہا ہوں اور ہم پھر الیکشن کی بھرپور تیاری کریں گے۔ 

لندن: پاکستان میں برطانوی سیاسی جماعتوں کی طرز کی جمہوری جماعت کے نظریے پر اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ پہلی نشست۔ ایسی پارٹی جو کسی شخص یا خاندان کی نہیں بلکہ قوم کی ملکیت ہو، جہاں انٹرنل الیکشن کے ذریعے عام لوگ قابلیت کی بنیاد پر پارٹی سربراہ اور ملک کے وزیراعظم منتخب ہو سکیں۔ pic.twitter.com/LzHhxbYotJ

— Iqrar ul Hassan Syed (@iqrarulhassan) December 30, 2025

اقرار الحسن نے ایک اور تقریب میں کہا کہ یہ سسٹم جسے ہم جمہوریت سمجھ بیٹھے ہیں یہ دراصل دنیا کی سب سے بڑی آمریت ہے، جب تک نظام کے مقابلے میں افراد کی لڑائی ہوتی رہے گی شکست عوام کی ہی ہوگی کیونکہ نظام سے مقابلے کیلیے سب کو ملکر ایک نظام کی لڑائی لڑنا ہوگی۔

اینکر نے تو اپنی سیاسی جماعت کا نام نہیں بتایا تاہم قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق صدرِ پاکستان اور آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف کی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل) کے نام سے نئی جماعت تشکیل دی جائے گی، جس پر ممبران کے درمیان اتفاق بھی پیدا ہوگیا ہے۔

اے پی ایم ایل کے نام سے رجسٹریشن ممکن کیسے؟

واضح رہے کہ 15 فروری کو سابق صدر پرویز مشرف دبئی میں طویل علالت کے بعد 79 سال کی عمر میں انتقال کرگئے تھے، جس کے بعد اکتوبر 2023 میں الیکشن کمیشن نے انٹرپارٹی الیکشن کے تنازع پر سماعت کے بعد محفوظ فیصلہ سنایا اور آل پاکستان مسلم لیگ کی رجسٹریشن ختم  کر کے انتخابی نشان عقاب بھی واپس لے لیا تھا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا تھا کہ آل پاکستان مسلم لیگ کا کوئی پارٹی عہدیدار اور پارٹی کا کوئی وجود نہیں ہے جبکہ سیاسی جماعت نے چار سالوں سے اثاثوں کی تفصیلات بھی جمع نہیں کروائیں جس کی بنیاد پر ڈی لسٹ کیا گیا ہے۔

مقبول خبریں