سال 2025: بلوچستان میں دہشتگردی، 827 افراد جاں بحق، 745 دہشت گرد ہلاک

کوئٹہ کی سیکیورٹی کے لیے پراپر پلان ترتیب دیا گیا ہے اور پولیس کو بلٹ پروف گاڑیاں فراہم کر دی گئی ہیں، آئی جی بلوچستان


ویب ڈیسک December 31, 2025
فوٹو: فائل

کوئٹہ:

بلوچستان میں سال 2025 کے دہشت گردی کے واقعات میں شہریوں اور فورسز کے اہلکاروں سمیت مجموعی طور پر 827 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 745 دہشت گرد بھی مارے گئے۔

صوبائی حکومت کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں 2025 کے دوران دہشت گردی کے 940 واقعات پیش آئے، جن میں 827 افراد جاں بحق ہوئے، جاں بحق افراد میں 287 سکیورٹی اہلکار اور 440 شہری شامل ہیں۔

اسی طرح دہشت گردوں کے  حملوں میں 1349 افراد زخمی بھی ہوئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2025 میں 6 خودکش حملے، متعدد فائرنگ اور بم دھماکے، آئی ای ڈی، دستی بم، راکٹ اور بارودی سرنگوں کے درجنوں حملے رپورٹ ہوئے۔

دہشت گردی کے واقعے میں سوارب کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہدایت اللہ بلیدی شہید ہوگئے، رواں سال سب سے زیادہ واقعات تربت 109، قلات 88، آواران 75، کوئٹہ میں 65، مستونگ 57 اور پنجگور میں 43 حملے رپورٹ ہوئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2025 میں بم دھماکوں کے 265، دستی بم حملوں کے 213 واقعات، سرکاری عمارتوں کو آگ لگانے کے 93 واقعات، ریلوے ٹریک پر 27حملے ہوئے اور متعدد بار جعفر ایکسپریس کو بھی نشانہ بنایا گیا، پولیو ٹیموں پر 3، موبائل ٹاورز پر 27 حملے کیے گئے۔

صوبائی حکومت کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2025 میں گیس پائپ لائن پر 8 حملے، آبادکاروں پر 27 واقعات ہوئے، رواں سال زیارت سے اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر زیارت تاحال بازیاب نہیں ہو سکے۔

رپورٹ کے مطابق سکیورٹی فورسز اور سی ٹی ڈی کے 78 ہزار آپریشنز میں 745دہشت گرد ہلاک ہوئے۔

پولیس نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا، آئی جی بلوچستان

آئی جی پولیس بلوچستان محمد طاہر نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ 2025 میں پولیس نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا، رواں سال دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے تاہم پولیس کے محکمہ کو مزید وسائل فراہم کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کی کیپسٹی بلڈنگ پر توجہ دی جارہی ہے، پولیس نے بہت سے مواقع پر بہترین رسپانس دیا ہے اور پولیس تھانوں پر ہونے والے حملوں کو نفری نے دلیری سے ناکام بنایا۔

آئی جی پولیس محمد طاہر نے کہا کہ پولیس میں میرٹ پر فیصلے کیے جا رہے ہیں، ایس اوپیز پر عمل درآمد یقینی بنایا جا رہا ہے اور محکمہ پولیس میں احتساب برانچ بنائی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اے ٹی ایف کے الاؤنس میں اضافہ کیا گیا ہے اور نفری میں بھی اضافہ کیا جا رہا ہے، پولیس کو جدید اسلحہ سے لیس کیا جا رہا ہے اور سیف سٹی کا منصوبہ آخری مرحلے میں ہے۔

آئی جی بلوچستان نے بتایا کہ بلٹ پروف گاڑیاں پولیس کو فراہم کر دی گئی ہیں اور مزید بھی فراہم کی جائیں گی، عوام کی خدمت پر توجہ دے رہے ہیں اور کوئٹہ کی سیکیورٹی کے لیے پراپر پلان ترتیب دیا گیا ہے۔

مقبول خبریں