- موٹر وے پولیس اہل کار کو کچلنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ پرکاش سنگھ بادل کو نوجوان نے جوتا دے مارا
لدھیانہ: بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ پرکاش سنگھ بادل کو بے روز گار نوجوان نے جوتا دے مارا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ پرکاش سنگھ بادل بھارت کے 68 ویں یوم آزادی کے حوالے سے لدھیانہ کے قریب ایک تقریب میں موجود تھے کہ نوجوان نے ان کو جوتا دے مارا تاہم وہ محفوظ رہے۔ نوجوان کا کہنا تھا کہ اس نے یہ اقدام بے روز گاری سے تنگ آ کر اٹھایا۔
سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پرکاش سنگھ بادل پر جوتا پھینکنے والے نوجوان کو حراست میں لے کر واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی کئی عالمی رہنماؤں کوتقریبات میں جوتے کھانے پڑے ہیں جس میں امریکا کے سابق صدر جاج ڈبلیو بش بھی شامل ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔