نیا دریافت ہونے والا سیارچہ آج زمین کے قریب سے گزرے گا،امریکی خلائی ادارہ

ویب ڈیسک  ہفتہ 6 ستمبر 2014
زمین کے مدار کے ارد گرد ہزاروں سیارچے ہیں جو تیر رہے ہیں جو زمین کے لیے خطرہ ہیں،ناسا۔ فوٹو فائل

زمین کے مدار کے ارد گرد ہزاروں سیارچے ہیں جو تیر رہے ہیں جو زمین کے لیے خطرہ ہیں،ناسا۔ فوٹو فائل

نیو یارک: سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ حال ہی میں نیا دریافت ہونے والا سیارچہ آج زمین کے انتہائی قریب سے گزرے گا تاہم اس کے زمین کے ٹکرانے کے امکانات نہیں ہیں۔

امریکی خلائی ادارے ناسا کا کہنا ہے کہ اگرچہ سیارہ جس راستے سے گزرے گا اس مدار میں ہزاروں سیارے موجود ہیں لیکن وہ زمین سمیت کسی بھی سے بھی نہیں ٹکرائے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سیارچے کو عام طور پر نہیں دیکھا جاسکے گا البتہ اسے ٹیلی اسکوپ کی مدد سے دیکھا جا سکتا ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کیونکہ یہ سیارچہ زمین کے انتہائی قریب سے گزرے گا اس لیے یہ موقع ہے کہ اس کا بغور مطالعہ کیا جاسکے،اس سے سیارچے کی ہیت اور ماحول کے بارے میں نئی اور اہم معلومات حاصل ہوسکیں گی۔

سیارچہ جسے 2014 آر سی کہا جاتا ہے 31 اگست کو تکسن اریزونا کے قریب دریافت کیا گیا تھا۔ ناسا کےسائنسدانوں کا کہنا ہے کہ زمین کے مدار کے ارد گرد ہزاروں سیارچے ہیں جو تیر رہے ہیں جو زمین کے لیے خطرہ ہیں تاہم ان میں سے کوئی بھی زمین کے مدار کے راستے میں نہیں ہے جس کے باعث ان کے زمین سے ٹکرانے کے امکانات نہیں ہیں۔ 15 فروری 2013 کو ایک سیارچہ زمین کے مدار کے راستے پر آگیا تھا جس کا حجم 60 فٹ تھا۔ یہ سیارہ روسی شہر چیلیا بینسک کے ٹھیک اوپر پھٹ گیا تھا، اس کے پھٹنے کی قوت 30 جوہری بم کے برابر تھی اور اس کے پھٹنے سے 1500 افراد زخمی ہوئے تھے۔

ناسا کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کی کوشش کر رہے ہیں ایسے تمام سیارچے جن کے زمین کے مدار میں آنے کے امکانات ہیں کو زمین کے راستے سے موڑ دیا جائےاور اس کے لیے ایک منصوبے پر کام کیا جا رہا ہے، اگر 2020 تک کامیابی مل گئی تو خلا بازوں کو اس سیارچے پر اتارا جائے گا تاکہ وہاں سے نمونے حاصل کر کے اسے زمین کے مدار سے دورہٹا دیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔