- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
نیا دریافت ہونے والا سیارچہ آج زمین کے قریب سے گزرے گا،امریکی خلائی ادارہ
نیو یارک: سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ حال ہی میں نیا دریافت ہونے والا سیارچہ آج زمین کے انتہائی قریب سے گزرے گا تاہم اس کے زمین کے ٹکرانے کے امکانات نہیں ہیں۔
امریکی خلائی ادارے ناسا کا کہنا ہے کہ اگرچہ سیارہ جس راستے سے گزرے گا اس مدار میں ہزاروں سیارے موجود ہیں لیکن وہ زمین سمیت کسی بھی سے بھی نہیں ٹکرائے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سیارچے کو عام طور پر نہیں دیکھا جاسکے گا البتہ اسے ٹیلی اسکوپ کی مدد سے دیکھا جا سکتا ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کیونکہ یہ سیارچہ زمین کے انتہائی قریب سے گزرے گا اس لیے یہ موقع ہے کہ اس کا بغور مطالعہ کیا جاسکے،اس سے سیارچے کی ہیت اور ماحول کے بارے میں نئی اور اہم معلومات حاصل ہوسکیں گی۔
سیارچہ جسے 2014 آر سی کہا جاتا ہے 31 اگست کو تکسن اریزونا کے قریب دریافت کیا گیا تھا۔ ناسا کےسائنسدانوں کا کہنا ہے کہ زمین کے مدار کے ارد گرد ہزاروں سیارچے ہیں جو تیر رہے ہیں جو زمین کے لیے خطرہ ہیں تاہم ان میں سے کوئی بھی زمین کے مدار کے راستے میں نہیں ہے جس کے باعث ان کے زمین سے ٹکرانے کے امکانات نہیں ہیں۔ 15 فروری 2013 کو ایک سیارچہ زمین کے مدار کے راستے پر آگیا تھا جس کا حجم 60 فٹ تھا۔ یہ سیارہ روسی شہر چیلیا بینسک کے ٹھیک اوپر پھٹ گیا تھا، اس کے پھٹنے کی قوت 30 جوہری بم کے برابر تھی اور اس کے پھٹنے سے 1500 افراد زخمی ہوئے تھے۔
ناسا کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کی کوشش کر رہے ہیں ایسے تمام سیارچے جن کے زمین کے مدار میں آنے کے امکانات ہیں کو زمین کے راستے سے موڑ دیا جائےاور اس کے لیے ایک منصوبے پر کام کیا جا رہا ہے، اگر 2020 تک کامیابی مل گئی تو خلا بازوں کو اس سیارچے پر اتارا جائے گا تاکہ وہاں سے نمونے حاصل کر کے اسے زمین کے مدار سے دورہٹا دیا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔