ماہ ستمبر فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں 152 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے

6 ستمبر کو دہشت گردوں نے علی اکبر کمیلی کو نشانہ بنایا، 4 دن بعد مولانا مسعود اور حیدر عباس کے معاون سلمان کاظمی کو۔۔۔


Staff Reporter October 01, 2014
6 ستمبر کو دہشت گردوں نے علی اکبر کمیلی کو نشانہ بنایا، 4 دن بعد مولانا مسعود اور حیدر عباس کے معاون سلمان کاظمی کو ہلاک کردیا۔ فوٹو: فائل

ماہ ستمبر میں 152 افرادجان سے ہاتھ دھوبیٹھے جبکہ درجنوں زخمی ہوئے، تفصیلات کے مطابق 4 ستمبر کو 3 پولیس اہلکاروں سمیت 8 افراد کو موت کے گھاٹ اتارا گیا۔

5 ستمبر کو 8 افراد لقمہ اجل بنے، 6 ستمبر کو علامہ عباس کمیلی کے بیٹے علامہ علی اکبر کمیلی کو عزیز آباد میں نشانہ بنایا گیا ، اس روز8 افرادجان کی بازی ہارگئے، 7 ستمبرکو پولیس اہلکار سمیت4 ، 8 کو 6 ، 9 کو 7 اور 10 ستمبر کو حیدری کے قریب مفتی نعیم کے داماد مولانا مسعود بیگ اورفیڈرل بی ایریا میں حیدر عباس رضوی کے معاون سلمان کاظمی کو نشانہ بنایا گیا، مجموعی طور پر 10 افرادزندگی کی بازی ہارگئے، 11 ستمبر کو پاک فوج کے اہلکار طارق سمیت 5 ، 12 کو 3 ، 13 کو ڈاکٹر خالد سمیت 2 جبکہ 14 ستمبر کودہشت گردوں نے کراچی پر رحم کیا اورصرف ایک شہری ہلاک ہوا۔

15 ستمبر کو 5 ، 16 کو سب انسپکٹر رانا سرور سمیت 10 ، 17 کو 2 اور 18 ستمبر کو جامعہ کراچی کے پروفیسر ڈاکٹر شکیل اوج کو نشانہ بنایا گیا، اس روز پروفیسر سمیت 6 افراد کو قتل کیا گیا ، 19 ستمبر کو اے ایس آئی بابر سمیت 10 افراد کی زندگی کے چراغ گل کیے گئے ،20 ستمبر کو پولیس اہلکار فیصل سمیت4 ، 21 کو 7 جبکہ 22 ستمبر کو8 افرادلقمہ اجل بنے، 23 ستمبر کو پولیس اہلکار سمیت 2 ، 24 کو2 ،25 کو سب انسپکٹر سمیت6 اور 26 ستمبرکو5افراد کوموت کے گھاٹ اتاراگیا، 27 کو 6 ، 28 کو5 ،29 کو 5 اور 30 ستمبر کو 3 افراد کی زندگی کا چراغ گل کردیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں