نگلیریا سے خاتون جاں بحق 2 افراد کانگو وائرس میں مبتلا

تیسر ٹاؤن کی رہائشی حمیرا کو تیز بخار کی علامات میں اسپتال لایا گیا تھا، طبی ٹیسٹوں کے بعد نگلیریا کی تصدیق ہوئی


Staff Reporter October 10, 2014
گڈاپ کے رہائشی سرفراز اور لانڈھی کے رہائشی آصف نجی اسپتالوں میں داخل، ٹیسٹوں میں وائرس کی تصدیق ہوگئی۔ فوٹو: فائل

کراچی میں نگلیریا سے ایک اور خاتون جاں بحق ہوگئی جبکہ بچے سمیت مزید 2 افراد کو کانگو وائرس کی تصدیق کی گئی ہے۔

اس سے قبل کراچی میں 3 افراد کانگو وائرس کا شکار ہوچکے ہیں ان میں سے 2 افراد جاں بحق جبکہ ایک متاثرہ مریض صحت یاب ہوگیا تھا، کراچی میں نگلیریا کا مرض زورپکڑرہا ہے تاہم واٹربورڈ حکام پانی میں کلورین کی مطلوبہ مقدار شامل کرنے میں ناکام ہیں، تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر صحت کراچی ڈاکٹر ظفر اعجاز کے مطابق کراچی کی رہائشی تیسر ٹاؤن کی رہائشی 25 سالہ حمیرا کوتیز بخارکی حالت میں گزشتہ روز آغا خان اسپتال لایا گیا جہاں اس کے طبی ٹیسٹوں میں نگلیریا کے مرض کی تصدیق کے بعد اسپتال میں داخل کرلیا گیا تاہم وہ دم توڑ گئی۔

ڈائریکٹر صحت کراچی ڈاکٹر ظفر اعجاز نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حمیرا نگلیریا کے مرض کی وجہ سے جاں بحق ہوئی، انھوں نے کراچی میں مزید 2 افراد کو کانگو وائرس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ عبداللہ گبول گڈاپ ٹاؤن کے رہائشی 9 سالہ سرفرازعلی سولنگی کو تیز بخار کی حالت میں آغاخان اسپتال لایا گیا جہاں بچے کے طبی ٹیسٹوں میں انکشاف ہواکہ سرفراز کو کانگو فیور ہے تاہم اسپتال میں بچے کو فوری داخل کرکے آئسولیشن یونٹ میں منتقل کردیا گیا، بچے کو 7 اکتوبر کو اسپتال لایا گیا تھا۔

ڈاکٹر ظفراعجاز نے بتایا کہ توحید آباد لانڈھی کا رہائشی 20 سالہ آصف کو 8 اکتوبر کو تیز بخار کی حالت میں نجی اسپتال لایا گیا جہاں طبی ٹیسٹوں میں کانگو وائرس کی تصدیق کی گئی، دونوں مریضوں کواسپتال میں انتہائی نگہداشت یونٹ میں داخل کیا گیا، ڈائریکٹر کے مطابق کراچی میں رواں سال کے دوران 5 افراد کانگو وائرس میں لائے گئے ان میں سے2 جاں بحق ہوئے، دریں اثنا ماہرین طب نے کہا ہے کہ کانگو وائرس ہر سال عید الاضحی کے موقع پر سامنے آتا ہے۔

علاوہ ازیں کراچی میں نگلیریاکا مرض زور پکڑتا جارہا ہے، اس وقت متعدد مریض نگلیریا کی علامات میں مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں،معلوم ہوا ہے کہ پانی میںکلورین (سوڈیم ہائپوکلورائڈ) کی مطلوبہ مقدار شامل کرنے کیلیے ماہانہ ایک کروڑ 30 لاکھ روپے خرچ کیے جارہے ہیں اس کے باوجود واٹربورڈ حکام پانی میں کلورین کی مطلوبہ مقدار شامل کرنے میں ناکام دکھائی دے رہے ہیں، ماہرین طب کا کہنا ہے کہ کراچی میں نگلیریا کے مریض تواتر کے ساتھ رپورٹ ہورہے ہیں اوراب تک 12 افراد نگلیریا کے مرض کی بھینٹ چڑچکے ہیں لیکن پانی میں کلورین (سوڈیم ہائپوکلورائڈ) درست اور سائنسی بنیادوں پر شامل نہیں کی جارہی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں