فلم ’’دیسی کٹے‘‘ میں ساشا آغا کا مشرقی انگ بالی ووڈ کو بھا گیا منفرد کرداروں کی آفر

مختلف پروجیکٹس میں سائن کرنے کے لیے رابطے خوش آئند ہیں، کردار کے معیار پر والدہ سے رہنمائی لیتی ہوں،ساشا آغا


Qaiser Iftikhar October 12, 2014
ساشا آغا میں علاقائی ثقافت اجاگر کرنیکی صلاحیت دیکھ لی تھی، ڈائریکٹر آنند کمار۔ فوٹو: فائل

QUETTA: معروف اداکارہ و گلوکارہ سلمیٰ آغا کی صاحبزادی ساشاآغا کا مشرقی انگ بالی ووڈ کوبھا گیا۔

متعدد فلم میکنگ اداروں نے انہیں اپنی فلموں میں اچھوتے کرداروں میں سائن کرنے کیلیے رابطے شروع کر دیے۔ واضح رہے کہ حال ہی میں ساشاآغا کی ریلیز ہونے والی فلم ''دیسی کٹے'' میں ان کے مشرقی ملبوسات اور انداز کوبہت پسند کیا گیا، حالانکہ فلم کا بزنس ایوریج رہا ہے لیکن ساشا کو بہترین اداکاری کے باعث نئے پراجیکٹس کی آفرز کا سلسلہ بڑھ گیا ہے۔ اس حوالے سے جب ساشاآغا سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ بالی ووڈ میں سال میں ایک ہزارسے زائد فلمیں بنتی ہیں۔

مختلف زبانوں اور کلچرکی عکاسی کرتی فلموں کے دیکھنے اورپسند کرنے والے ہندوستان سمیت دنیا بھرمیں موجود ہیں۔ میں نے اپنی پہلی فلم میں کچھ مغربی انداز کو اپنایا تھا اوراس مرتبہ مجھے ایک مشرقی لڑکی کے طور پر متعارف کروایا گیا' اس کردار کو بہت سراہا گیا اورجہاں جہاں فلم کی نمائش ہوئی وہاں سے مجھے بہترین رسپانس ملا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب بالی ووڈ کے متعدد فلمساز ادارے مجھے اپنے مختلف پراجیکٹس میں سائن کرنے کیلیے رابطہ کر رہے ہیں لیکن مجھے جوکردار پسند آئے یا کہانی اچھی لگے وہ اپنی والدہ سے مشاورت کے بعد سائن کرتی ہوں۔ اگرمیں بالی ووڈ میں تعداد بنانے کی دوڑمیں لگ جاؤں تو ایک سال میں سنچری بنا سکتی ہوں لیکن یہ میرا ٹارگٹ نہیں ہے۔

میں اچھا کام کرنا چاہتی ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں ساشاآغا کاکہنا تھا کہ بالی ووڈ میں ہر طرح کی فلمیں بنتی ہیں۔ میں ایک پروفیشنل اداکارہ ہوں اورکردارکی ڈیمانڈ کو پورا کرنا ہر ایک پروفیشنل آرٹسٹ کی ذمے داری ہوتی ہے۔ اس لیے اگر مجھے کوئی چیلنجنگ کردار ملا میں توضروراس کو نبھاؤں گی کیونکہ میرا یہ ماننا ہے کہ ایک فنکار کو کام تو بہت ملتا ہے لیکن چینلجنگ کردار بہت کم ملتے ہیں۔ مجھے جب بھی کوئی ایسا کردار ملا تو میری اولین ترجیح ہوگی کہ اس کو کروں اوراس میں حقیقت کے ایسے رنگ بھردوں کہ پھرلوگ اسے ہمیشہ یاد رکھیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں