کراچی میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار پر حملہ، جوابی کارروائی میں5 دہشت گرد ہلاک، پولیس

ویب ڈیسک  ہفتہ 2 مئ 2015

 کراچی: سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار قاتلانہ حملے میں محفوظ رہے جب کہ پولیس کی جوابی کارروائی میں 5 دہشت گرد مارے گئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار بن قاسم پولیس اسٹیشن سے قائد آباد پولیس اسٹیشن کی جانب روانہ ہوئے جہاں سفید کار اور موٹرسائیکلوں پر سوار ملزمان نے ان کا تعاقب کیا اور گلشن حدید میں لنک روڈ کے قریب ان کی گاڑی پر فائرنگ کی اور دستی بم پھینکا تاہم ایس ایس پی راؤ انوار بکتر بند گاڑی میں سوار تھے جس کے باعث وہ مکمل طور پر محفوظ رہے۔

پولیس کے مطابق راؤ انوار گزشتہ روز قتل کیے جانے والے ڈی ایس پی فتح محمد پر حملے کی جائے وقوعہ کا معائنہ کرنے جارہے تھے کہ اس دوران دہشت گردوں نے ان پر حملہ کردیا جس کے بعد ایس ایس پی کی سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں نے ملزمان پر جوابی فائرنگ کی جس نتیجے میں  حملہ آور فرار ہوئے تاہم پولیس کی جانب سے حملہ آوروں کا تعاقب کیا گیا اور گلشن حدید میں کچے کے علاقے میں پولیس اور دہشت گردوں کےدرمیان فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوا۔

پولیس کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں راؤ انوار پر حملہ کرنے والے 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جب کہ ان کے قبضے سے سے ایک گاڑی تین موٹرسائیکلوں اور دستی بموں سمیت دیگر اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ایس ایس پی راؤ انوار نے 2 دہشت گردوں کو گرفتار کیا تھا جس میں انہوں نے دہشت گردوں کا تعلق ایم کیوایم سے ظاہر کرتے ہوئے ان کے بھارتی ایجنسی ’’را‘‘ سے تربیت یافتہ ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔