- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
چین نے ایک بچہ پیدا کرنے کی پالیسی ختم کردی
بیجنگ: کمیونسٹ پارٹی کے اعلان کے مطابق چین نے ایک بچہ پیدا کرنے کی پالیسی ختم کردی اور اب کسی بھی خاندان کو 2 بچے پیداکرنےکی آزادی ہوگی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حکمراں جماعت کمیونسٹ پارٹی کا چین نے دارالحکومت بیجنگ میں 4 روز سے جاری اجلاس کے بعد 5 سالہ منصوبے میں ایک بچہ پیداکرنے کی پابندی ختم کرنے کی منظوری دے دی اوراب کسی بھی جوڑے کو 2 بچے پیدا کرنے کی آزادی ہوگی جب کہ ایک بچے کی پیدائش کی پالیسی معیشت پر پڑنے والے بوجھ کو کم کرنے اوراقتصادی ترقی کو بڑھانا تھا۔
واضح ر ہے کہ ایک بچے کی پیدائش کی پالیسی کے پیش نظراگر کسی خاندان میں بچوں کی تعداد زیادہ ہو جائے تو اس خاندان کوسرکاری سطح پرمتعدد سہولتوں سے محروم رکھنے سمیت والدین کو بچوں کی پرورش کا بوجھ بھی خود اٹھانا پڑتا تھا، اس کے علاوہ خاندان کو سرکار کے بھاری جرمانوں کا بھی سامنا کرنا پڑتا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔