پاکستان نے شارجہ ٹیسٹ میں انگلینڈ کو شکست دے کر سیریز اپنے نام کرلی

284 رنز کے ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کی پوری ٹیم 156 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی۔


ویب ڈیسک November 05, 2015
284 رنز کے ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کی پوری ٹیم 156 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی۔ فوٹو: اے ایف پی

FAISALABAD: پاکستان نے شارجہ ٹیسٹ میں انگلینڈ کو 127 رنز سے ہرا کر 3 میچوں کی سیریز 0-2 سے اپنے نام کرلی۔


https://img.express.pk/media/images/q19/q19.webp

https://img.express.pk/media/images/hafeez/hafeez.webp

شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں انگلینڈ کو جیت کے لئے 284 رنز کا ہدف ملا جس کے تعاقب میں مہمان ٹیم 156 رنز پر ہی ڈھیر ہوگئی۔ پاکستان کی جانب سے اسپنرز نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کیا اور کوئی انگلش بلے باز پراعتماد انداز میں مزاحمت نہ کرسکا اور وقفے وقفے سے وکٹیں گرتی چلی گئیں۔ یاسر شاہ نے 4، شعیب ملک 3، ذوالفقار بابر 2 اور راحت علی نے ایک وکٹ حاصل کی۔ میچ میں بہترین کارکردگی پیش کرنے پر محمد حفیظ کو مین آف دی میچ اور سیریز میں بولنگ کے شعبے میں نمایاں کارکردگی دکھانے پر یاسر شاہ کو مین آف دی سیریز کے اعزاز سے نوازا گیا۔

https://img.express.pk/media/images/q110/q110.webp

پانچویں روز انگلینڈ نے 46 رنز 2 کھلاڑی آؤٹ سے اپنی نامکمل اننگز کا آغاز کیا تو السٹر کک 17 اور جوئے روٹ 6 رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے لیکن پاکستانی اسپنرز کے سامنے انگلش بیٹنگ لائن ڈگمگا گئی اور جوئے روٹ اپنے انفرادی اسکور میں بغیر کوئی اضافہ کئے یاسرشاہ کی خوبصورت ڈلیوری پر پویلین لوٹ گئے جس کے بعد جیمس ٹیلر 2 جب کہ جونی بریسٹو اور سمت پٹیل بغیرکوئی رنزبنائے چلتے بنے۔ ساتویں وکٹ پر کپتان السٹرکک اور عادل رشید نے 49 رنزکی شراکت قائم کی اورٹیم کا مجموعہ 108 تک پہنچا تو عادل رشید 22 رنز بنانے کے بعد راحت علی کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے جس کے بعد نئے آنے والے بلے باز اسٹارٹ براڈ نے مزاحمت کی کوشش کی ہی تھی کہ وہ بھی 20 رنز بنانے کے بعد ہمت ہار گئے، کپتان السٹرکک 63 اور بین اسٹوک 12 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

https://img.express.pk/media/images/q26/q26.webp

اس سے قبل پاکستان نے اپنی پہلی اننگز میں 234 اور دوسری میں 355 رنز بنائے تھے جب کہ مہمان انگلش ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 306 رنز پر پویلین لوٹ گئی تھی اور یوں انگلش ٹیم کو میچ جیتنے کے لئے 284 رنز کا ہدف ملا۔

https://img.express.pk/media/images/q35/q35.webp

واضح رہے کہ ایشیائی سرزمین پر انگلینڈ نے کبھی 209 رنز سے زائد کا ہدف عبور نہیں کیا، یہ اسکور بھی اس نے 5 برس قبل بنگلہ دیش کے خلاف ڈھاکا میں بنایا تھا، ٹیسٹ کرکٹ میں انگلینڈ کا سب سے کامیاب 332 کا ٹارگٹ پانے کا واقعہ 1928 میں پیش آیا جب اس نے آسٹریلیا کو میلبورن میں مات دی تھی۔

https://img.express.pk/media/images/q45/q45.webp

شارجہ ٹیسٹ سے قبل ٹیسٹ رینکنگ میں قومی ٹیم 102 پوائنٹس کے ساتھ چوتھی پوزیشن پر براجمان تھی اور انگلینڈ سے سیریز جیتنے کے بعد قومی ٹیم نے 2 درجہ ترقی پاکر 106 پوائنٹس کے ساتھ دوسری پوزیشن سنبھال لی۔ فہرست میں جنوبی افریقا 125 پوائنٹس کے ساتھ پہلی پوزیشن پر ہے جب کہ آسٹریلیا کو بھی 106 پوائنٹس حاصل ہیں لیکن ایوریج کے اعتبار سے بہتری کی صورت میں پاکستان دوسری اور آسٹریلیا تیسری پوزیشن پر ہے۔

https://img.express.pk/media/images/q54/q54.webp

بھارت ٹیسٹ فارمیٹ میں 100 پوائنٹس کے ساتھ چوتھی پوزیشن سنبھالے ہوئے ہے جب کہ نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کی ٹیمیں بالترتیب 99 پوائنٹس کے ساتھ پانچویں اور چھٹی پوزیشن پر قبضہ جمائے ہوئے ہیں۔ سری لنکا ساتویں، ویسٹ انڈیز آٹھویں، بنگلادیش نویں اور جنوبی افریقا ٹیسٹ رینکنگ میں دسویں نمبر پر ہیں۔

https://img.express.pk/media/images/q64/q64.webp

https://img.express.pk/media/images/alaister-cook/alaister-cook.webp

دوسری جانب ٹیسٹ سیریز کے اختتام پر شارجہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انگلش کپتان الیسٹر کک کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کی ٹیم پاکستان سے بہتر نہیں اسی لیے ٹیسٹ سیریز میں پاکستان نے فتح حاصل کی تاہم یہ ایک سخت ٹور تھا اس لیے گزشتہ 15 دن میں انگلش کھلاڑیوں نے بہت سخت کوشش کی کہ وہ اچھا کھیلیں لیکن وہ اپنے ٹارگٹ کو حاصل نہیں کر پائے۔

https://img.express.pk/media/images/q72/q72.webp

ایک سوال کے جواب میں کک نے کہا کہ برطانوی بلے بازوں نے مشکل حالات میں پاکستانی بولنگ کا اچھی طرح سامنا کیا لیکن فیلڈنگ میں کیچ لینے کے کچھ مواقع ضائع کردیئے اگر یہ کیچزلے لیتے تو شاید صورت حال کچھ مختلف ہوتی۔ الیسٹر کک نے اعتراف کیا کہ پاکستان کے پاس انگلینڈ سے اچھے اسپینرز ہیں تاہم ورلڈ کلاس اسپنرز بنانے پر توجہ دی جائے۔

https://img.express.pk/media/images/q82/q82.webp

انگلش کپتان نے پاکستانی کپتان کی کارگردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ مصباح الحق نے کپتان کی حیثیت سے شاندار کارگردگی کا مظاہرہ کیا اس لیے پاکستان کی فتح میں مصباح الحق کی کپتانی کو مکمل کریڈٹ دوں گا۔

مقبول خبریں