آرتھر بیان بازی سے خود پردباؤ نہ بڑھائیں راشد لطیف

اگر آرتھر حالات سدھار نہ پائے تو پاکستانی شائقین اور حکام سے معافی نہیں ملے گی، سابق قائد


Sports Reporter May 21, 2016
قومی ٹیم کے نئے ہیڈکوچ کو مختلف کلچر میں اہلیت منوانے کا چیلنج درپیش ہوگا، رمیز راجہ فوٹو: فائل

PESHAWAR: راشد لطیف نے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کو مشورہ دیا ہے کہ بیان بازی سے خود پر توقعات کا بوجھ نہ بڑھائیں، ان کو جان لینا چاہیے کہ اگر حالات سدھار نہ پائے تو پاکستانی کرکٹ شائقین اور حکام کی طرف سے معافی نہیں ملے گی۔

تفصیلات کے مطابق ''ایکسپریس ٹریبیون'' کو انٹرویو میں راشد لطیف نے کہا ہے کہ نئے ہیڈ کوچ بہت زیادہ بیانات دیتے ہوئے پاکستان کرکٹ کے ہر مسئلے پر باتیں کررہے ہیں، وہ ایک تجربہ کار انٹرنیشنل کوچ ہیں لیکن ان کو بیان بازی کے بجائے دھیمے مزاج کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہلے اپنی ذمہ داریاں سنبھال کر دیکھنا چاہیے کہ مستقبل میں ٹیم کیساتھ کس قسم کے چیلنج درپیش ہونگے.

سابق کپتان نے کہا کہ نئے ہیڈ کوچ سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں لیکن انھیں خود پر توقعات کا بوجھ نہیں بڑھانا چاہیے۔ ان کو جان لینا چاہیے کہ اگر حالات سدھار نہ پائے تو پاکستانی کرکٹ شائقین اور حکام کی طرف سے معافی نہیں ملے گی۔ راشد لطیف نے کہا کہ میری ہمیشہ سے یہ سوچ رہی ہے کہ ہماری کرکٹ کیلیے ایسا کوچ موزوں ہوسکتا ہے جو شہرت سے دور رہتے ہوئے ٹیم کیلیے کام کرے کیونکہ سب سے زیادہ اہمیت اسی بات کی ہے کہ اس کی رہنمائی میں نتائج کیسے رہے ہیں۔

دوسری جانب غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے رمیز راجہ نے کہا ہے کہ مکی آرتھر کو پاکستان میں ایک قطعی مختلف کرکٹ کلچر میں اپنی اہلیت منوانے کے چیلنج کیلیے تیار رہنا ہوگا، سب سے اہم بات یہ ہوگی کہ ہیڈ کوچ کس طرح خود غرض کرکٹرز سے جان چھڑاتے اور ٹیم کیلیے کھیلنے کی جرات رکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، انھیں قیادت کا بوجھ اٹھانے کیلیے موزوں کھلاڑی بھی تلاش کرنا ہوگا۔

مقبول خبریں