- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
پاکستانی شہری ذوالفقارعلی کی رہائی کیلئے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی مہم
لندن: انڈونیشیا کی جیل میں قید ناحق سزائے موت پانے والے پاکستانی شہری ذوالفقار علی کی رہائی کے لئے انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ٹوئٹر پر مہم چلا دی جس میں لوگ ان کی رہائی کے لئے انڈونیشیائی صدر سے رحم کی اپیل کر رہے ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے انڈونیشیا کی جیل میں قید پاکستانی شہری ذوالفقارعلی سمیت سزائے موت کے دیگر 14 ملزمان کی سزا رکوانے کے لئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹرپرمہم شروع کردی اورعوام سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ jokowi@ پر ٹوئیٹ کرکے انڈونیشین صدرسے سزائے موت رکوانے کی اپیل کریں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: انڈونیشیا میں قید پاکستانی شہری کی سزائے موت کی تیاری مکمل
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پاکستانی شہری ذوالفقارعلی کے کیس میں شفاف ٹرائل نہ ہونے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ انڈونیشیائی حکومت نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی اور اس کا فیئر ٹرائل نہیں کیا گیا جب کہ پاکستانی شہری کو گرفتاری کے ایک ماہ بعد وکیل تک رسائی دی گئی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: پاکستانی شہری کی رہائی کیلئے اقدامات شروع کردیئے، دفترخارجہ
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ڈپٹی ڈائریکٹر جوزیف بینی ڈکٹ کا کہنا ہے کہ صدر ویدودو کے دور حکومت میں انڈونیشیا کی جمہوریت کا نیا آغاز ہے اور اگر ان کے دور میں سزائے موت کے قانون پر عملدرآمد ہوتا رہا تو یہ جمہوریت پر ایک سیاہ دھبہ ہوگا اور انڈونیشیائی صدر کو معلوم ہونا چاہیئے کہ کسی کو سزائے موت دینے سے جرائم پر قابو نہیں پایا جاسکتا۔
واضح رہے کہ ذوالفقار علی لاہورکا رہائشی ہے جو 15 سال قبل روزگار کے لئے انڈونیشیا گیا تھا جہاں اس کی دوستی بھارتی شہری گردیپ سنگھ کے ساتھ ہوئی جس نے اسے ہیروئن اسمگلنگ کے مقدمے میں پھنسا دیا اور الزام لگایا کہ میرے ساتھ ہیروئن اسمگلنگ میں ذوالفقار بھی ملوث ہے جس کے بعد دونوں کو سزائے موت سنا دی گئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔