- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
افغان حکومت و طالبان کے قطر میں خفیہ مذاکرات، امریکی سفارتکار بھی شریک
لندن: افغان حکومت اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات کی بحالی کے لیے خفیہ رابطوں کا انکشاف ہوا ہے، افغان حکومت اور طالبان کے نمائندوں کے درمیان دوحہ میں دو ملاقاتیں ہوئی ہیں جن کا مقصد افغانستان میں امن مذاکرات کی بحالی ہے۔
برطانوی اخبار گارجین کے مطابق فریقین کے مابین مذاکرات کے دو دور ہوئے۔ بات چیت کا پہلا دور ستمبر کے اوائل میں ہوا جبکہ دوسرا دور اکتوبر میں ہوا۔ دونوں ادوار میں کسی پاکستانی اہلکار نے شرکت نہیں کی۔
اخبار کے مطابق افغانستان کی انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ معصوم ستنکزئی کی افغان طالبان کے رہنما ملا منان سے ملاقات ہوئی ہے، ملا منان ملا عمر کے بھائی ہیں۔ ایک طالبان اہلکار نے امید ظاہر کی ہے کہ ملا عمر کے صاحبزادے ملا محمد یعقوب جلد ہی دوحا میں افغان حکومتی وفد سے مذاکرات کرنیوالے گروپ میں شامل ہوجائیں گے۔
گارجین نے نام ظاہر کیے بغیر طالبان عہدیدار کے حوالے سے کہا ہے کہ اس ملاقات میں ایک سینیئر امریکی سفارت کار بھی موجود تھا۔ تاہم امریکی حکومت کی طرف سے اس دعوے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
طالبان کے مرکزی ترجمان ذبیح اللہ مجاہد سے جب رابطہ کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ انھوں نے اپنے سیاسی عہدیداروں سے اس بابت معلومات طلب کی ہیں جن کے ملنے پر ہی وہ اس بارے میں بتائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔