امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدے کا حلف اٹھا لیا

ویب ڈیسک  جمعـء 20 جنوری 2017
تقریب میں سابق صدور اور ان کی بیگمات سمیت دنیا بھر سے آئے مہمانوں کے علاوہ سیکڑوں افراد نے شرکت کی۔۔ فوٹو: بشکریہ سی این این

تقریب میں سابق صدور اور ان کی بیگمات سمیت دنیا بھر سے آئے مہمانوں کے علاوہ سیکڑوں افراد نے شرکت کی۔۔ فوٹو: بشکریہ سی این این

واشنگٹن: امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 45ویں صدر کی حیثیت سے عہدے کا حلف اٹھا لیا جب کہ حلف برداری کی تقریب میں سابق صدور سمیت سیکڑوں افراد شریک ہوئے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیپٹل ہل کی سیڑھیوں پر چیف جسٹس جان رابرٹس سے امریکا کے 45ویں صدر کی حیثیت سے حلف لیا جس کے بعد نائب صدرمائیک پینس نے بائبل پر ہاتھ رکھ کر حلف لیا۔ حلف برداری کی تقریب میں سابق صدر باراک اوباما، بل کلنٹن، جارج ڈبلیو بش اور ان کی بیگمات سمیت دنیا بھرسے آنے والے مہمانوں کے علاوہ سیکڑوں افراد شریک نے شرکت کی۔

حلف برداری کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کو 21 توپوں کی سلامی دی گئی جس کے بعد اپنے پہلے صدارتی خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں ان سیاستدانوں کی طرح نہیں جو صرف باتیں کرتے ہیں، ہم ایک قوم ہیں ہمارے دکھ درد ایک ہیں، ہم سب مل کر امریکا کو محفوظ اور عظیم بناسکتے ہیں، وقت آگیا ہے کہ ہم کالے یا سفید سب کو یہ سوچنا ہوگا کہ ہم سب کا خون لال ہے، باتوں کا وقت ختم ہوچکا اوراب کام کا وقت آچکا ہے، تجارت سے لے کر دفاع  تک تمام فیصلے ملک کے مفاد میں ہوں گے، ملکی مفاد کا تحفظ کرتے ہوئے تمام ملکوں سے دوستی کریں گے، فوج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے قوم کا تحفظ کریں گے اور ملک سے نسلی منافرت سمیت تمام اخلافات ختم کریں گے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری پرنیا تنازعہ کھڑا ہوگیا

امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری پر20 کروڑ ڈالر خرچہ آیا ہے اور یہ امریکی تاریخ کی مہنگی ترین تقریب حلف برداری ہے جس کی سیکیورٹی کے لئے 28 ہزاراہلکار تعینات کئے گئے جس پر10 کروڑ ڈالر خرچہ آیا۔

دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل مختلف ریاستوں میں مظاہرے پھوٹ پڑے۔ دارالحکومت واشنگٹن میں ٹرمپ کے مخالفین کی جانب سے مظاہرہ کیا گیا تاہم ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی بڑی تعداد بھی وہاں پہنچ گئی اور ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی کی اس دوران پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے مرچی کے اسپرے کا استعمال کیا جس کے بعد مظاہرین نے منشتر ہوتے ہوئے توڑ پھوڑ شروع کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔