پاک امریکا تعلقات پر نظرِ ثانی کی ضرورت ہے، امریکی کمانڈر

ویب ڈیسک  جمعـء 10 فروری 2017
جان نکلسن کے مشوروں کی روشنی میں ٹرمپ انتظامیہ پاکستان سے متعلق سخت فیصلے کرسکتی ہے۔ (فوٹو: فائل)

جان نکلسن کے مشوروں کی روشنی میں ٹرمپ انتظامیہ پاکستان سے متعلق سخت فیصلے کرسکتی ہے۔ (فوٹو: فائل)

واشنگٹن: افغانستان میں امریکی اور اتحادی افواج کے کمانڈر جنرل جان نکلسن نے پاک امریکہ تعلقات کو انتہائی پیچیدہ قرار دیتے ہوئے ان دونوں ممالک کے درمیان تعلقات پر نظرِ ثانی کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی سینیٹ کی کمیٹی برائے مسلح افواج کو بریفنگ کے دوران جنرل جان نکلسن کا کہنا تھا کہ افغانستان میں قیامِ امن کےلیے امریکا کے ساتھ پاکستان کی شراکت ایک ’’تکلیف دہ اتحاد‘‘ ہے، جسے جاری رکھنے یا نہ رکھنے کے نتیجے پر پہنچنے کےلیے ایک تفصیلی جائزے اور نظرثانی کی اشد ضرورت ہے۔

جنرل جان نکلسن نے افغان فوجیوں کو تربیت دینے کےلیے مزید  امریکی فوجی افغانستان بھیجنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکی وزیر خارجہ جیمس میٹس سے ملاقات میں ان تمام امور پر بات کریں گے، افغانستان کے حوالے سے پاک امریکہ تعلقات میں تبدیلی کے مشورے اس گفتگو میں ترجیحی بنیادوں پر شامل ہوں گے۔

امریکی جنرل نے افغانستان میں نسبتاً پرسکون موجودہ حالات کو ’’وقتی اور عارضی‘‘ کہتے ہوئے طالبان کے مسلسل بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ پر تشویش ظاہر کی اور اس کی ساری ذمہ داری روس، ایران اور پاکستان پر عائد کردی۔

عالمی سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ جان نکلسن کے مشوروں کی روشنی میں ٹرمپ انتظامیہ پاکستان سے متعلق ’’سخت فیصلے‘‘ کرسکتی ہے مگر اس کےلیے کھل کر پاکستان کی مخالفت کرنا یا اتحاد ختم کرنا بھی بے حد مشکل ثابت ہوگا کیونکہ امریکی اور نیٹو افواج کو سامان کی بڑے پیمانے پر رسد پاکستان ہی کے راستے سے ہوتی ہے اور اتحاد ختم ہونے پر افغانستان میں امریکی اور نیٹو فوجیوں کو بدترین اور ناقابلِ تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔