پنجاب اسمبلی کے قریب خودکش حملے کی اطلاعات موجود تھیں، رانا ثنااللہ

ویب ڈیسک  پير 13 فروری 2017
احتجاج کے باعث لوگوں کا رش تھا اور اتنے لوگوں میں کسی ایک کو روکنا مشکل ہوتا ہے، وزیر قانون پنجاب، فوٹو؛ فائل

احتجاج کے باعث لوگوں کا رش تھا اور اتنے لوگوں میں کسی ایک کو روکنا مشکل ہوتا ہے، وزیر قانون پنجاب، فوٹو؛ فائل

 لاہور: وزیر قانون پنجاب رانا ثنااللہ نے لاہور میں خودکش حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے قریب خودکش حملے کی اطلاعات موجود تھیں جسے روکنے کے لیے انتظامات کیے گئے تھے۔

وزیر قانون پنجاب رانا ثنااللہ نے ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو میں لاہور میں خودکش حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آور خود کش جیکٹ پہن کر آیا اور سیکڑوں لوگوں کی موجودگی میں اندر داخلہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں احتجاج کی وجہ سے لوگوں کا رش تھا جس کے باعث دھماکا ہوا کیونکہ اتنے لوگوں میں کسی ایک کو روکنا مشکل ہوتا ہے تاہم احتجاج نہ ہوتا تو جانی نقصان بھی کم ہوتا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: لاہور خودکش حملے میں 2 اعلیٰ پولیس افسران سمیت 13 افراد شہید

رانا ثنااللہ نے کہا کہ لاہور میں پنجاب اسمبلی کے قریب خودکش حملے کی اطلاعات تھیں اور یہ خطرہ پہلے سے موجود تھا، جس علاقے میں دھماکا ہوا وہاں عام حالات میں بھی سیکیورٹی زیادہ ہوتی ہے اور سیکیورٹی کے خاص انتظامات کیے گئے تھے کیونکہ اس علاقے میں پنجاب اسمبلی کے اجلاس کی وجہ سے خودکش حملے کی اطلاعات تھے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور پولیس نے اپنی ذمہ داری پوری کی ہے، پولیس افسران اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کے لیے اسپاٹ پر موجود تھے جو فرائض انجام دیتے ہوئے شہید ہوئے۔

وزیر قانون کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے دھماکا کیا وہ ایک ہی لوگ ہیں، ملک بھر میں ایک ہی گروپ دہشت گردی کررہا ہے جو مختلف لوگوں کا لبادہ اوڑھ لیتے ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔