- پی ایس ایل8 کیلئے نئی ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
- ترکیہ میں 68 گھنٹے بعد ملبے تلے دبے بچے کو زندہ نکال لیا گیا، ویڈیو وائرل
- پختونخوا ضمنی الیکشن؛ پی ٹی آئی نے مستعفی ارکان دوبارہ میدان میں اتار دیے
- الیکشنز میں پارٹی کو مہنگائی بہا لے جائیگی، لیگی ارکان نے وزیراعظم کو بتادیا
- پاکستان میں بڑے زلزلے کے امکانات ہیں، ٹیکنالوجی پیشگوئی کے قابل نہیں، محکمہ موسمیات
- میسی کے بھائی نے اسپینش فٹبال کلب بارسلونا سے معافی مانگ لی، مگر کیوں؟
- کراچی پولیس کارکردگی دکھانے کیلیے ملزمان کی بار بار گرفتاری ظاہر کرنے لگی
- سوتیلی بیٹی سے زیادتی کے مجرم کو 10 سال قید بامشقت کی سزا
- کراچی میں پراسرار جاں بحق 18 افراد کی قبر کشائی کا فیصلہ
- شمالی کوریا نے نیا بین البراعظمی بیلسٹک میزائل پیش کر دیا
- ڈالر کی قیمت میں بڑی کمی کے ساتھ کاروباری دِن کا آغاز
- شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست مسترد
- پہلے اوور میں وکٹ لینے کا طریقہ! شاہین سے جانیے، قلندرز نے فوٹو شیئر کردی
- ڈیجیٹل معیشت کی بہتری، پاکستانی اقدامات کی عالمی سطح پر پذیرائی
- یورپی ممالک کیلیے پی آئی اے پروازیں بحال ہونے کے امکانات روشن
- ایل پی جی کی قیمت میں 15روپے فی کلو مزید اضافہ
- ایم ایل ون منصوبہ،ایشیائی ترقیاتی بینک نے تعاون کی پیشکش کردی
- لائیک، شیئر اور فالوورز برائے فروخت
- سندھ ہائیکورٹ، کم سے کم تنخواہ 25 ہزار کے احکامات پر عملدرآمد کرانے کا حکم
- کراچی میں سیکیورٹی کمپنی سے 180جدید ہتھیار اور وردیاں لوٹ لی گئیں
پنجاب اسمبلی کے قریب خودکش حملے کی اطلاعات موجود تھیں، رانا ثنااللہ

احتجاج کے باعث لوگوں کا رش تھا اور اتنے لوگوں میں کسی ایک کو روکنا مشکل ہوتا ہے، وزیر قانون پنجاب، فوٹو؛ فائل
لاہور: وزیر قانون پنجاب رانا ثنااللہ نے لاہور میں خودکش حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے قریب خودکش حملے کی اطلاعات موجود تھیں جسے روکنے کے لیے انتظامات کیے گئے تھے۔
وزیر قانون پنجاب رانا ثنااللہ نے ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو میں لاہور میں خودکش حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آور خود کش جیکٹ پہن کر آیا اور سیکڑوں لوگوں کی موجودگی میں اندر داخلہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں احتجاج کی وجہ سے لوگوں کا رش تھا جس کے باعث دھماکا ہوا کیونکہ اتنے لوگوں میں کسی ایک کو روکنا مشکل ہوتا ہے تاہم احتجاج نہ ہوتا تو جانی نقصان بھی کم ہوتا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: لاہور خودکش حملے میں 2 اعلیٰ پولیس افسران سمیت 13 افراد شہید
رانا ثنااللہ نے کہا کہ لاہور میں پنجاب اسمبلی کے قریب خودکش حملے کی اطلاعات تھیں اور یہ خطرہ پہلے سے موجود تھا، جس علاقے میں دھماکا ہوا وہاں عام حالات میں بھی سیکیورٹی زیادہ ہوتی ہے اور سیکیورٹی کے خاص انتظامات کیے گئے تھے کیونکہ اس علاقے میں پنجاب اسمبلی کے اجلاس کی وجہ سے خودکش حملے کی اطلاعات تھے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور پولیس نے اپنی ذمہ داری پوری کی ہے، پولیس افسران اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کے لیے اسپاٹ پر موجود تھے جو فرائض انجام دیتے ہوئے شہید ہوئے۔
وزیر قانون کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے دھماکا کیا وہ ایک ہی لوگ ہیں، ملک بھر میں ایک ہی گروپ دہشت گردی کررہا ہے جو مختلف لوگوں کا لبادہ اوڑھ لیتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔