- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- ججوں کے خط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججوں سے تجاویز طلب کرلیں
- خیبرپختونخوا میں بارشوں سے 36 افراد جاں بحق، 46 زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گزشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں اگلے تین روز موسم گرم و مرطوب رہنے کی پیش گوئی
- بھارت؛ انسٹاگرام ریل بنانے کی خطرناک کوشش نے 21 سالہ نوجوان کی جان لے لی
- قطر کے ایئرپورٹ نے ایک بار پھر دنیا کے بہترین ایئرپورٹ کا ایوارڈ جیت لیا
- اسرائیلی بمباری میں 6 ہزار ماؤں سمیت 10 ہزار خواتین ہلاک ہوچکی ہیں، اقوام متحدہ
- 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم
ٹرمپ نے برطرف کئے جانیوالے ایف بی آئی ڈائریکٹر کو اداکار قرار دیدیا
واشنگٹن: وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کی برطرفی کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جیمز کومی کے درمیان لفظوں کی جنگ شروع ہوگئی جب کہ ٹرمپ نے اب کومی کو اداکار قرار دے دیا۔
ایف بی آئی ڈائریکٹر کو عہدے سے ہٹانے کے بعد اپنے پہلے انٹرویو کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جیمز کومی لوگوں کی توجہ حاصل کرنے کے علاوہ اداکار تھے جن کی وجہ سے ایف بی آئی بحران کا شکار تھا اس لئے انہیں عہدے سے ہٹانا ضروری تھا۔ انہوں نے کہا کہ جیمز کومی کو برطرف کرنے سے متعلق ڈپٹی اٹارنی جنرل کی سفارش سے قبل ہی انہوں نے فیصلہ کرلیا تھا کہ ایف بی آئی ڈائریکٹرکو عہدے سے ہٹانا ہے کیوں کہ وہ اس عہدے کے لئے نااہل ہوچکے تھے۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان اور ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان میں تضاد سے متعلق پوچھے گئے سوال پر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ترجمان وائٹ ہاؤس سین اسپائسر نے جو بیان دیا وہ ڈپٹی اٹارنی جنرل کی سفارش تھی تاہم ڈپٹی اٹارنی جنرل کی سفارش سے قبل ہی جیمز کومی کو عہدے سے ہٹانے کا اصولی فیصلہ ہوچکا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ جیمز کومی نے عشایئے کا اہتمام کیا جس میں ان سے میں نے پوچھا کہ کیا انتخابات میں روسی مداخلت سے متعلق ہونے والی تحقیقات میں وہ تو شامل نہیں جس پر انہوں نے یقین دلایا کہ صدر تحقیقات کا حصہ نہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ نے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کو عہدے سے ہٹا دیا
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جیمز کومی کی عشائیے پر ہونے والی ملاقات بظاہر طے شدہ لگتی ہے جب کہ ملاقات سے محسوس ہوتا تھا کہ وہ اپنے عہدے پر رہنا چاہتے ہیں تاہم انہوں نے یقین دلایا تھا کہ ان کی انتخابی مہم میں روسی اثر و رسوخ سے متعلق ہونے والی تحقیقات میں صدر ٹرمپ کو شامل نہیں کیا جائے گا جب کہ انہوں نے 2 مرتبہ جیمز کومی کو فون بھی کیا جس پر ایف بی آئی کے برطرف ڈائریکٹرنے انہیں وہی جواب دیا۔
دوسری جانب ایف بی آئی کے اندرونی حلقوں کا کہنا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جیمز کومی کو اس لئے عہدے سے ہٹایا کیوں کہ انہوں نے صدارتی انتخاب میں روسی عمل دخل کی تحقیقات روکنے سے انکار کردیا تھا جب کہ انہوں نے تحقیقات کے لئے مزید وسائل اور مالی تعاون کا مطالبہ کیا تھا تاہم امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ جیمز کومی نے تحقیقات کے لئے کسی قسم کا کوئی مطالبہ نہیں کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔