مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی میں بجٹ نہیں خبرنامہ پڑھا، خواجہ اظہار

ویب ڈیسک  پير 5 جون 2017
سندھ حكومت نے پچھلے سال كا بجٹ  کاپی پیسٹ کرکے دوبارہ نئے مالی سال كے لیے پیش كیا ہے،خواجہ اظہار الحسن ۔ فوٹو: فائل

سندھ حكومت نے پچھلے سال كا بجٹ کاپی پیسٹ کرکے دوبارہ نئے مالی سال كے لیے پیش كیا ہے،خواجہ اظہار الحسن ۔ فوٹو: فائل

 کراچی: سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہارالحسن نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی میں بجٹ نہیں خبرنامہ پڑھا جسے یکسر مسترد کرتے ہیں۔

بجٹ اجلاس كے بعد میڈیا سے بات كرتے ہوئے خواجہ اظہارالحسن کا کہنا تھا کہ سندھ حكومت نے پچھلے سال كا بجٹ کاپی پیسٹ کر کے دوبارہ نئے مالی سال كے لیے پیش كیا ہے کیوں کہ بجٹ میں شہری اور دیہی سندھ كی تفریق موجود ہے اور صرف ٹیكسز میں اضافے كی حكمت عملی اپنائی گئی ہے جب کہ فنانس بل میں یہ واضح ہی نہیں كہ ٹیكسز كس پر لگائے گئے ہیں، بجٹ بک میں زرعی انكم ٹیكس كے نام پر بھی كچھ چیزیں شامل كی گئی ہیں مگر اس كی وضاحت نہیں كی گئیں۔ انہوں نے كہا كہ بجٹ میں حكومت نے صرف لینے كی بات كی ہے عوام كو دینے كی كوئی بات بجٹ میں شامل نہیں، یہ عوام كا نہیں لوٹ كھسوٹ كا بجٹ ہے اور مراد علی شاہ نے بجٹ نہیں خبرنامہ پڑھا ہے، وہ 9 بجے كا خبرنامہ بہترین انداز میں پڑھ سكتے ہیں۔

اپوزیشن جماعتوں كی جانب سے اجلاس كے بائیكاٹ پر خواجہ اظہارالحسن كا كہنا تھا كہ ایم کیو ایم پاکستان حكومت كو آئینہ دكھا كر بجٹ مسترد كرتی ہے، ہم بجٹ كی منظوری كے موقع پر حكومت كو ٹف ٹائم دیں گے اور بجٹ آسانی سے منظور نہیں ہونے دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ بجٹ میں جتنی خامیاں ہیں وہ حكومت كے سامنے لائیں گے اور ایم كیو ایم اتنے منفرد طریقے سے بجٹ كو مسترد كرے گی كہ مزا نہ آئے تو پیسے واپس۔ خواجہ اظہارالحسن نے كہا كہ عددی اكثریت كے بل بوتے پر حكومت بجٹ منظور كراسكتی ہے مگر اخلاقی طور پر اسے ایوان میں بدترین شكست ہو گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔