آسٹریلیا میں امریکی فوجی طیارہ لینڈنگ کے دوران حادثے کا شکار

ویب ڈیسک  ہفتہ 5 اگست 2017
23 اہلکاروں کو بچالیا گیا جبکہ دیگر 3 کی تلاش جاری ہے۔ فوٹو: فائل

23 اہلکاروں کو بچالیا گیا جبکہ دیگر 3 کی تلاش جاری ہے۔ فوٹو: فائل

سڈنی: آسٹریلیا میں امریکی فوجی طیارہ حادثے کا شکار ہو گیا جس کے نتیجے میں 3 فوجیوں کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلوی ریاست کوئنزلیند کے ساحلی علاقے شول واٹر بے میں امریکی فوجی طیارہ لینڈنگ کے دوران حادثے کا شکار ہو کر سمندر میں جاگرا۔ ریسکیو ٹیموں نے اب تک 23 افراد کو بحفاظت پانی سے نکال لیا ہے جبکہ تین فوجی اب بھی لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔

آسٹریلوی میڈیا کے مطابق امریکی فوج کا ایم وی 22 اوسپرے طیارہ معمول کے آپریشن کے بعد شول واٹر میں کھڑے امریکی بحری بیڑے یو ایس ایس رونلڈ ریگن پر لینڈنگ کر رہا تھا کہ اچانک حادثہ پیش آ گیا اور طیارہ سمندر میں گر گیا۔ آسٹریلوی وزیر دفاع میریز پائن نے بتایا کہ انہوں نے اپنے امریکی ہم منصب جیمز میٹس سے اس سلسلے میں بات کی ہے اور آسٹریلیا کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ طیارے میں کوئی آسٹریلوی اہلکار سوار نہیں تھا۔

خیال رہے کہ امریکی فوجی آسٹریلوی بحریہ کے ساتھ سالانہ فوجی مشقوں کے سلسلے میں کوئنزلینڈ میں موجود ہیں جس میں دونوں ملکوں کے 30 ہزار فوجی حصہ لے رہے ہیں۔ ایم وی 22 ایک خاص طرز کا طیارہ ہے جس میں ہیلی کاپٹر کی طرح پَر لگے ہوتے ہیں جن کی مدد سے وہ رن وے کے بغیر ہی ٹیک آف کر سکتا ہے۔ اس طیارے میں ایک وقت میں عملے سمیت 28 افراد سفر کرسکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔