- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
شمالی کوریا نے امریکی فوجی اڈے پر حملے کی دھمکی دے دی
پیانگ یانک / واشنگٹن: امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور اب شمالی کوریا نے امریکی فوجی اڈے پر حملے کی دھمکی بھی دے دی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق شمالی کوریا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ بحرالکاہل کے کنارے امریکی خطے گوآم کے فوجی اڈے کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ شمالی کوریا کی سرکاری نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ اس بات کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے کہ گوآم میں امریکی فوجی اڈے کو درمیانے یا طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل سے نشانہ بنایا جائے۔
ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کی دھمکی پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اپنے پیغام میں خبردار کیا ہے کہ انہوں نے عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد سے سب سے پہلا حکم اپنے جوہری اثاثوں کی تجدید کا دیا تھا اور اب امریکی جوہری ہتھیار پہلے سے کہیں زیادہ طاقتور ہیں۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ مجھے امید ہے ہمیں انہیں استعمال کرنے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی اور دنیا میں ایسا وقت کبھی نہیں آئے گا جب امریکا دنیا کا طاقتور ترین ملک نہیں ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ کی پابندیاں بھی جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے نہیں روک سکتیں، شمالی کوریا
شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ امریکا گوآم میں فوجی مشقیں کر رہا ہے جس کے رد عمل کے طور پر یہ بیان جاری کیا گیا۔ دوسری جانب گوآم میں موجود امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کا کہنا ہے کہ فی الحال شمالی کوریا کی جانب سے حملے کا کوئی خطرہ نہیں اور تمام امریکی بلاخوف و خطر سو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا سفارتی زبان نہیں سمجھتا لہٰذا ایسے سخت پیغام کی ضرورت تھی جو اسے آسانی سے سمجھ آسکے۔
ریکس ٹلرسن نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر شمالی کوریا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ امریکا ہر صورت میں اپنا اور اپنے اتحادیوں کا دفاع کرے گا۔
امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی نے چین کو بھی پریشان کردیا ہے اور چین کی وزارت خارجہ نے دونوں ملکوں پر زور دیا ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور اشتعال انگیزی سے باز رہیں۔ چین کا مزید کہنا ہے کہ دونوں ملکوں کو چاہیے کہ وہ باہمی اختلافات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کریں۔
واضح رہے کہ امریکا کو شمالی کوریا کے جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگرام پر تشویش ہے اور وہ اس پر فوری پابندی چاہتا ہے جبکہ شمالی کوریا کسی صورت اپنے جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شمالی کوریا پر اقتصادی پابندیوں کی نئی قرارداد منظور کی تھی جس سے شمالی کوریا کی معیشت کو ایک ارب ڈالر تک کا نقصان ہو گا تاہم شمالی کوریا نے اس قرار داد کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کی قراردادیں اسے جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے نہیں روک سکتیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔