- سینیٹ ٹکٹ دینے کی پی ٹی آئی کمیٹی کا چیئرمین جہانگیر ترین کو بنانے کی تجویز
- ریلوے کا آئی ٹی سسٹم خراب؛ 13 کروڑ روپے سے زائد نقصان کا اندیشہ
- کھاتیدارکے اکاونٹس سے رقم نکالنے پر 4 بینک ملازمین پر مقدمہ
- سندھ پولیس میں مزید131 پولیس افسران واہلکارکورونا کا متاثر
- سری نگر میں پاکستانی پرچم لہرا دیئے گئے
- شبلی فراز نے بلاول اور مریم کو پی ڈی ایم کی تباہی کا ذمہ دار قرار دے دیا
- سابق ایم این اے جمشید دستی کی ایک اور جعل سازی پکڑی گئی
- سپریم کورٹ نے بغیر ہیلمٹ پیٹرول کی عدم فراہمی کا فیصلہ معطل کردیا
- کوٹری کے قریب مسافر کوچ کی کار کو ٹکر، 3 افراد جاں بحق
- رنگ روڈ منصوبہ؛ انتظامیہ نے ایک صدی پرانے برگد کے درخت کوبچانے کیلئے سرجوڑلیے
- پشاور بلدیاتی انتخابات کے لیے 7 تحصیلوں میں تقسیم
- کراچی ٹیسٹ کا دوسرا دن؛ پاکستان کی جنوبی افریقا کے خلاف بیٹنگ
- بن ڈنک کا جنوبی افریقا کے بعد دوسری ٹیموں کوپاکستان کا دورہ کرنے کا مشورہ
- عالمی ادارہ صحت نے کووڈ 19 علاج کی نئی ہدایات جاری کردیں
- پی ڈی ایم لانگ مارچ کل کے بجائے آج کرے، شیخ رشید
- گھنے جنگل میں مسلسل 18 روز بھٹکنے والا شخص زندہ برآمد
- کیا مائیکروسافٹ مُردوں کو ’زندہ‘ کرنا چاہتا ہے؟
- تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈرز اور تنظیمی رہنماوں میں بڑھتی ہوئی مایوسی
- ان ہاؤس تبدیلی کیلئے سیاسی جوڑ توڑ، حکومت اور اپوزیشن آمنے سامنے
- ملک و قوم کی ترقی کے لئے سیاسی افہام و تفہیم کی راہ اپنانا ضروری
شمالی کوریا نے امریکی فوجی اڈے پر حملے کی دھمکی دے دی

امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ فوٹو: فائل
پیانگ یانک / واشنگٹن: امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور اب شمالی کوریا نے امریکی فوجی اڈے پر حملے کی دھمکی بھی دے دی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق شمالی کوریا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ بحرالکاہل کے کنارے امریکی خطے گوآم کے فوجی اڈے کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ شمالی کوریا کی سرکاری نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ اس بات کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے کہ گوآم میں امریکی فوجی اڈے کو درمیانے یا طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل سے نشانہ بنایا جائے۔
ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کی دھمکی پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اپنے پیغام میں خبردار کیا ہے کہ انہوں نے عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد سے سب سے پہلا حکم اپنے جوہری اثاثوں کی تجدید کا دیا تھا اور اب امریکی جوہری ہتھیار پہلے سے کہیں زیادہ طاقتور ہیں۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ مجھے امید ہے ہمیں انہیں استعمال کرنے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی اور دنیا میں ایسا وقت کبھی نہیں آئے گا جب امریکا دنیا کا طاقتور ترین ملک نہیں ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ کی پابندیاں بھی جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے نہیں روک سکتیں، شمالی کوریا
شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ امریکا گوآم میں فوجی مشقیں کر رہا ہے جس کے رد عمل کے طور پر یہ بیان جاری کیا گیا۔ دوسری جانب گوآم میں موجود امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کا کہنا ہے کہ فی الحال شمالی کوریا کی جانب سے حملے کا کوئی خطرہ نہیں اور تمام امریکی بلاخوف و خطر سو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا سفارتی زبان نہیں سمجھتا لہٰذا ایسے سخت پیغام کی ضرورت تھی جو اسے آسانی سے سمجھ آسکے۔
ریکس ٹلرسن نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر شمالی کوریا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ امریکا ہر صورت میں اپنا اور اپنے اتحادیوں کا دفاع کرے گا۔
امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی نے چین کو بھی پریشان کردیا ہے اور چین کی وزارت خارجہ نے دونوں ملکوں پر زور دیا ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور اشتعال انگیزی سے باز رہیں۔ چین کا مزید کہنا ہے کہ دونوں ملکوں کو چاہیے کہ وہ باہمی اختلافات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کریں۔
واضح رہے کہ امریکا کو شمالی کوریا کے جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگرام پر تشویش ہے اور وہ اس پر فوری پابندی چاہتا ہے جبکہ شمالی کوریا کسی صورت اپنے جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شمالی کوریا پر اقتصادی پابندیوں کی نئی قرارداد منظور کی تھی جس سے شمالی کوریا کی معیشت کو ایک ارب ڈالر تک کا نقصان ہو گا تاہم شمالی کوریا نے اس قرار داد کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کی قراردادیں اسے جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے نہیں روک سکتیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔