- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
ٹرمپ نے امریکا میں نسل پرستی کی آگ پر تیل چھڑک دیا
واشنگٹن ڈی سی: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ملک میں نسل پرستی کی آگ کو بجھانے کی بجائے اس پر مزید تیل چھڑک دیا۔
امریکی ریاست ورجینیا میں دو گروپوں کے درمیان تصادم پر صدر ٹرمپ نے پہلے تو خاموشی اختیار کی تاہم پھر گزشتہ روز انہوں نے سفید فام نسل پرستوں کی مذمت کی۔ لیکن آج میڈیا کانفرنس کے دوران ٹرمپ نے موقف پر یوٹرن لیتے ہوئے سیاہ فاموں اور بائیں بازو کی تنظیموں کو بھی تصادم کا قصور وار ٹھہراتے ہوئے ان پر سفید فام انتہاپسندوں پر حملہ کرنے کا الزام لگایا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا میں سیاہ فاموں اور نسل پرست گوروں میں تصادم، 3 ہلاک اور 35 زخمی
صدر ٹرمپ نے کہا کہ بائیں بازو کے ان انتہاپسندوں کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے جو دائیں بازو والوں پر ڈنڈے لے کر چڑھ دوڑے تھے؟ کیا انھیں اپنی اس حرکت پر کوئی پچھتاوا ہے؟۔ صدر ٹرمپ کو اس بیان پر خود ان کی اپنی ری پبلکن پارٹی کی طرف سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
بی بی سی نے ٹرمپ کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پہلے انہوں نے نسل پرستوں کی مذمت میں تاخیر کرکے سیاسی آگ بھڑکائی اور اب دوسرے گروہ کو قصور وار قرار دے کر اس آگ پر تیل ڈالنے کے بعد شعلوں کے گرد رقص کر رہے ہیں۔
ٹریڈ یونین فیڈریشن کے صدر رچرڈ ٹرمکا نے صدر ٹرمپ کی امیریکن مینوفیکچرنگ کونسل کے عہدے سے یہ کہہ کر استعفیٰ دے دیا ہے کہ وہ تعصب اور تشدد کو برداشت کرنے والے صدر کے ساتھ کام نہیں کر سکتے۔ امریکی سینیٹ میں ڈیموکریٹ پارٹی کے رہنما چک شومر نے ٹویٹ کی ‘عظیم اور اچھے امریکی صدر قومی کو تقسیم نہیں بلکہ متحد کرتے ہیں۔ لیکن ڈونلڈ ٹرمپ کے تبصرے سے واضح ہوتا ہے کہ وہ ان صدور میں شامل نہیں۔’
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں ریاست ورجینیا کے شہر شارلٹس ول میں نسل پرست سفید فام اور سیاہ فاموں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔