قومی اسمبلی میں انتخابی اصلاحات کا بل کثرت رائے سے منظور

ویب ڈیسک  منگل 22 اگست 2017
بل کی منظوری کے وقت تحریک انصاف کے ارکان نے اپنے مجوزہ نکات تسلیم نہ کیے جانے پر اجلاس سے واک آؤٹ کردیا۔ فوٹو: فائل

بل کی منظوری کے وقت تحریک انصاف کے ارکان نے اپنے مجوزہ نکات تسلیم نہ کیے جانے پر اجلاس سے واک آؤٹ کردیا۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: قومی اسمبلی نے انتخابی اصلاحات کے بل 2017 کی کثرت رائے سے منظوری دے دی ہے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیر قانون زاہد حامد نے انتخابی اصلاحات بل 2017 منظوری کے لیے پیش کیا۔ بل میں اپوزیشن اورحکومت کی 40سےزائد ترامیم شامل کی گئی ہے، بل کی منظوری کے وقت تحریک انصاف کے ارکان نے اپنے مجوزہ نکات تسلیم نہ کیے جانے پر اجلاس سے واک آؤٹ کردیا تاہم اسمبلی میں بل کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔

انتخابی اصلاحات بل کے تحت شفاف انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کوہائی کورٹ کےاختیارات ہوں گے، الیکشن کمیشن غیر قانونی عمل کے خلاف ازخود نوٹس لے سکے گا، الیکشن کمیشن کو توہین عدالت کی کارروائی کے اختیارات حاصل ہوں گے، مذہب اور فرقے کو استعمال کرنے والوں کے لئے تین سال قید ہوگی، انتخابی شیڈول کےاعلان کےبعدحلقےمیں ترقیاتی منصوبوں کےاعلان پرپابندی ہوگی، ایک سےزیادہ ووٹ ڈالنے والے کے لیے 6ماہ قیدکی سزا ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔