پاکستان کی کل آبادی 20 کروڑ 77لاکھ ، مردم شماری کے ابتدائی نتائج سامنے آگئے

ویب ڈیسک  جمعـء 25 اگست 2017
پنجاب کی آبادی11کروڑ،خیبر پختونخواہ 3 کروڑ 5 لاکھ،بلوچستان 1کروڑ 23 لاکھ جبکہ سندھ کی 4 کروڑ 78 لاکھ ہے، ابتدائی نتائج۔ فوٹو : فائل

پنجاب کی آبادی11کروڑ،خیبر پختونخواہ 3 کروڑ 5 لاکھ،بلوچستان 1کروڑ 23 لاکھ جبکہ سندھ کی 4 کروڑ 78 لاکھ ہے، ابتدائی نتائج۔ فوٹو : فائل

 اسلام آباد: مردم شماری کے ابتدائی نتائج کے مطابق پاکستان کی کل آبادی 20 کروڑ 77لاکھ تک پہنچ گئی جس میں مردوں کی تعداد 10کروڑ 64لاکھ 50ہزار اور خواتین کی آبادی 10کروڑ 13لاکھ 15ہزار ہے۔

مشترکہ مفادات کونسل اجلاس میں پیش کی گئی مردم شماری 2017 کی تفصیلات سامنے آگئیں، ابتدائی نتائج کے مطابق پاکستان کی کل آبادی 20 کروڑ 77لاکھ تک پہنچ گئی جس میں مردوں کی تعداد 10کروڑ 64لاکھ 50ہزار اور خواتین کی آبادی 10کروڑ 13لاکھ 15ہزار ہے جب کہ کل آبادی میں ٹرانسجینڈر کی تعداد 10ہزار 418 ہے، ابتدائی نتائج کے مطابق 1998 سے 2017 تک گروتھ 2.4 فیصد رہا۔

مردم شماری 2017 نتائج کی ابتدائی سمری کے مطابق پنجاب کی آبادی 11کروڑ، خیبر پختونخواہ 3 کروڑ 5 لاکھ، بلوچستان کی 1 کروڑ 23 لاکھ جبکہ سندھ کی 4 کروڑ 78 لاکھ آبادی ہے، فاٹا کی آبادی 50 لاکھ افراد اور وفاقی دارالحکومت کی آبادی 20 لاکھ نفوس پر مشتمل ہے تاہم آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان کی مردم شماری کے نتائج سمری میں شامل نہیں ہیں۔

اس سے قبل وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہوا، جس میں چاروں وزرائے اعلی اورکونسل کے دیگر ممبران نے شرکت کی۔ اجلاس میں 11 نکاتی ایجنڈے، 2 مئی کے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں پر عمل درآمد سمیت 18 ویں ترمیم کے بعد ہائر ایجوکیشن کے صوبوں سے معاملات پر بھی بات ہوئی۔

اجلاس میں ایل این جی کی درآمد، چھٹی مردم شماری اور قومی جنگلات پالیسی، قومی واٹر پالیسی، پٹ فیڈر کینال کو کوٹہ سے کم پانی کی شکایات اورگیس فیلڈ کے اطراف آبادیوں کو گیس کی فراہمی کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔ اجلاس میں مشترکہ مفادات کونسل بزرگ شہریوں کے پیکج کا جائزہ لیا گیا، کراچی شہر کے لیے 12 سو کیوسک اضافی پانی کی فراہمی پر بھی بات ہوئی۔ اس موقع پر وزرائے اعلی ٰنے وزیراعظم کو صوبوں کے مسائل اور جاری منصوبوں سے متعلق آگاہ کیا۔ بعد ازاں وزیر اعظم نے تمام وزرائے اعلیٰ سے الگ الگ ملاقاتیں بھی کیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔