گرو گرمیت سنگھ کو خواتین کے ساتھ زیادتی پر 20 سال قید

ویب ڈیسک  پير 28 اگست 2017

چندی گڑھ: بھارتی عدالت نے ہندوؤں اور سکھوں کے مذہبی رہنما گرو گرمیت رام رحیم سنگھ کو خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے کیس میں 20 سال قید کی سزا سنا دی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست ہریانہ کی خصوصی عدالت کے جج جگدیپ سنگھ نے ’ڈیرہ سچا سودا‘ فرقے کے سربراہ گرو گرمیت رام سنگھ کو 2002 میں اپنی 2 خواتین پیروکاروں کے ساتھ زیادتی کرنے کے جرم میں 10، 10 سال قید کی سزا سنا دی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق گرو گرمیت نے عدالت کے سامنے اعتراف جرم کیا اور سزا کا فیصلہ سنتے ہی رو پڑا۔ ہنگاموں اور مظاہروں کے خدشے کی وجہ سے جج نے فیصلہ عدالت کی بجائے روہتک جیل میں سنایا جسے عملاً فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔ فیصلہ آتے ہی مختلف علاقوں میں ہنگامے پھوٹ پڑے اور کئی گاڑیاں نذر آتش کر دی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: گرومیت رام کیس، مظاہرے ختم، 552 افراد گرفتار، 30 آشرم بند

بھارتی حکومت نے گرو کے چیلوں اور مریدوں کو ہنگامہ آرائی اور پرتشدد کارروائیوں سے روکنے  کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے اور ہزاروں اہلکاروں کو تعینات کیا گیا۔ دو ریاستوں ہریانہ اور پنجاب کے کئی علاقوں میں فوج طلب کی گئی جب کہ اسکول اور کالجز کو بند کر دیا گیا۔ متعدد علاقوں میں بدستور کرفیو نافذ ہے اور دہلی میں بھی ہائی الرٹ رہا جب کہ پولیس کو شرپسندوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم بھی دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں مذہبی پیشوا کی گرفتاری پرہنگامے، 32 افراد ہلاک اور200 زخمی

انتظامیہ نے حالات میں کشیدگی کے پیش نظر موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز کو 48 گھنٹوں کے لئے بند کر دیا جب کہ ہریانہ کے علاقے سرسا میں گرو کے پیروکاروں نے احتجاج کرتے ہوئے کئی گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا۔ یاد رہے کہ گرو گرمیت رام کو گزشتہ جمعے کو اس کیس میں مجرم قرار دیا گیا تھا جس کے بعد بڑے پیمانے پر ہنگامے پھوٹ پڑے تھے جن میں کم از کم 38 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو گئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔