جمہوریت کی گاڑی کو بار بار پنکچر کیا تو گڑبڑ ہوجائے گی، وزیرداخلہ

ویب ڈیسک  جمعرات 26 اکتوبر 2017
 ہم نے جمہوری حکومت کو جھٹکے دیئے تو دنیا کہے گی پاکستان میں استحکام نہیں آسکتا، احسن اقبال - فوٹو : فائل

ہم نے جمہوری حکومت کو جھٹکے دیئے تو دنیا کہے گی پاکستان میں استحکام نہیں آسکتا، احسن اقبال - فوٹو : فائل

 اسلام آباد: وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ہمیں اگلی صدی کے لئے خود کو تیار کرنا ہے اگر جمہوریت کی گاڑی کو باربار پنکچر کیا گیا تو گڑ بڑ ہوجائے گی۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستانی آئین مدو جذر سے گزر رہا ہے، 66 سال میں صرف ایک مرتبہ حکومت نے مدت پوری کی اگر موجودہ حکومت نے بھی اپنی آئینی مدت پوری کی تو دنیا میں ہمارا امیج بڑھے گا اور اگر باربار جمہوریت کو پنکچر کیا گیا تو گڑ بڑ ہوجائے گی، ہم نے جمہوری حکومت کو جھٹکے دیئے تو دنیا کہے گی یہاں استحکام نہیں آسکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی استحکام ملک کی ترقی کے لئے آکسیجن کا کام کرتا ہے ہمیں اگلی صدی کے لئے خود کو تیار کرنا ہے اور دنیا کے ساتھ مل کر جمہوریت کو آگے لے کر چلنا ہوگا، اکیسویں صدی میں نظریات نہیں معاشی بنیادوں پر آگے بڑھیں گے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: ملک دشمن عناصر بداعتمادی اور عدم استحکام پیدا کررہے ہیں

وفاقی وزیر نے کہا کہ آج  کے حالات کے ذمہ دار پرویز مشرف ہی ہیں، ان کے کورکمانڈر بھی کہہ چکے ہیں کہ ان کے علم میں لائے گئے بغیر پاکستانی فوجی اڈے امریکا کو دیئے گئے اور جو پیسے آئے ان سے کوئی ڈیم، موٹروے یا توانائی کا منصوبہ نہیں لگایا گیا۔ انہوں نے پاکستان کو گروی رکھ کر اپنا اقتدار منوایا انہیں ایک دن لازمی حالات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: کوئی پاکستان کو خطرناک ملک قراردینے کی جسارت نہیں کرسکتا

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہمیں ملک میں تمام اداروں کے درمیان ہم آہنگی بڑھانے کی ضروت ہے اگر آپس میں بداعتمادی رکھیں گے تو ملک خراب ہوگا۔ پاکستان میں اس وقت ایک منظم سازش کے تحت مایوس سیاستدان مہم چلارہے ہیں کہ مسلم لیگ(ن) اور فوج کو لڑایا جائے، شیخ رشید بھی کبھی ڈی جی آئی ایس پی آر اور کبھی سپریم کورٹ کے رجسٹرار بن جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں نوازشریف کی قیادت پر پورا اعتماد ہے اور ہمارا ووٹر اپنے لیڈر پر متفق ہے، کوئی بھی مسلم لیگ(ن) میں دراڑ نہیں ڈال سکتا اور اگر کوئی فرد اپنی جماعت چھوڑ کر جائے گا تو اسے خود ہی نقصان اٹھانا پڑے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔