میانمار روہنگیا مسلمانوں کو واپس آنے کی اجازت دے، اقوام متحدہ

ویب ڈیسک  منگل 7 نومبر 2017
انسانی حقوق کا تحفظ میانمارحکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے، سلامتی کونسل۔ فوٹو: فائل

انسانی حقوق کا تحفظ میانمارحکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے، سلامتی کونسل۔ فوٹو: فائل

نیویارک: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے میانمار حکومت سے بے دخل روہنگیا مسلمانوں کی وطن واپسی کا مطالبہ کردیا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنے ایک بیان میں میانمار میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میانمارحکومت فوری طور پر روہنگیا مسلمانوں کےخلاف کارروائیاں بند کرے اور بے دخل کیے گئے لاکھوں مسلمانوں کو وطن واپس لوٹنےکا موقع فراہم کیا جائے۔ سلامتی کونسل نے میانمار پر زور دیا کہ ریاست راکھائن کا کنٹرول فوج کی بجائے سویلینز کے حوالے کرتے ہوئے قانون کی عملداری کو یقینی بنایا جائے۔

سلامتی کونسل کے رکن ممالک نے میانمار حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس ہفتوں کے دوران 6 لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمان  بنگلہ دیش ہجرت کرچکے ہیں اور سلامتی کونسل میانمارمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتی ہے۔ ریاست راکھائن میں فوجی آپریشن کی کوئی گنجائش نہیں جبکہ قانون کی عملداری، انسانی حقوق کا تحفظ میانمار کی حکومت کی اولین ترجیح ہونا چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔