- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
میانمار روہنگیا مسلمانوں کو واپس آنے کی اجازت دے، اقوام متحدہ
نیویارک: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے میانمار حکومت سے بے دخل روہنگیا مسلمانوں کی وطن واپسی کا مطالبہ کردیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنے ایک بیان میں میانمار میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میانمارحکومت فوری طور پر روہنگیا مسلمانوں کےخلاف کارروائیاں بند کرے اور بے دخل کیے گئے لاکھوں مسلمانوں کو وطن واپس لوٹنےکا موقع فراہم کیا جائے۔ سلامتی کونسل نے میانمار پر زور دیا کہ ریاست راکھائن کا کنٹرول فوج کی بجائے سویلینز کے حوالے کرتے ہوئے قانون کی عملداری کو یقینی بنایا جائے۔
سلامتی کونسل کے رکن ممالک نے میانمار حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس ہفتوں کے دوران 6 لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش ہجرت کرچکے ہیں اور سلامتی کونسل میانمارمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتی ہے۔ ریاست راکھائن میں فوجی آپریشن کی کوئی گنجائش نہیں جبکہ قانون کی عملداری، انسانی حقوق کا تحفظ میانمار کی حکومت کی اولین ترجیح ہونا چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔