- طالبان نے بشام حملے میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کا دعویٰ مسترد کردیا
- ہنی ٹریپ کا شکار واپڈا کا سابق افسر کچے کے ڈاکوؤں کی حراست میں جاں بحق
- پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو مکمل سائیڈ لائن کردیا
- پروازوں کی بروقت روانگی میں فلائی جناح ایک بار پھر بازی لے گئی
- عالمی بینک کی معاشی استحکام کے لیے پاکستان کو مکمل حمایت کی یقین دہانی
- سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 6 دہشت گرد ہلاک
- وزیراعظم کا ملک میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان
- لاہور میں سفاک ماموں نے بھانجے کو ذبح کردیا
- 9 مئی کے ذمہ داران کو قانون کے مطابق جوابدہ ٹھہرانا چاہیے، صدر
- وزیراعلیٰ پنجاب کی وکلا کے خلاف طاقت استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کے خلاف مہم پر توہین عدالت کی کارروائی کیلئے بینچ تشکیل
- پہلے مارشل لا لگانے والے معافی مانگیں پھر نو مئی والے بھی مانگ لیں گے، محمود اچکزئی
- برطانیہ میں خاتون ٹیچر 15 سالہ طالبعلم کیساتھ جنسی تعلق پر گرفتار
- کراچی میں گرمی کی لہر، مئی کے اوسط درجہ حرارت کا ریکارڈ ٹوٹ گیا
- زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مستحکم
- سائفر کیس: انٹرنیٹ پرموجود لیکڈ آڈیوز کو درست نہیں مانتا، جسٹس گل حسن اورنگزیب
- عمران خان نے چئیرمین پی اے سی کے لیے وقاص اکرم کے نام کی منظوری دیدی
- سوال پسند نہ آنے پر شیرافضل مروت کے ساتھیوں کا صحافی پر تشدد
- مالی سال 25-2024کا بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں پیش کیے جانے کا امکان
- کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے نئی ویکسین کی آزمائش
مٹھی میں قحط سالی کے باعث ایک اور بچہ دم توڑ گیا، 52 بچے اب بھی زیرعلاج
تھرپارکر: مٹھی کے سول اسپتال میں غذائی قلت کے باعث ایک اور نومولود دم توڑ گیا جس کے نتیجے میں 42 روز کے دوران جاں بحق بچوں کی تعداد 51 ہوگئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ضلع تھرپارکر کی تحصیل مٹھی کے سول اسپتال میں ایک اور نومولود جاں بحق ہوگیا جبکہ اسپتال میں اب بھی 52 بچے زیر علاج ہیں۔ گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے ہلاکتوں کے اس سلسلے کے پیش نظر انتظامیہ کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات ناکافی ہیں جب کہ اسپتال میں زیر علاج 2 بچوں کو تشویش ناک حالت میں حیدرآباد ریفر کیا جاچکا ہے۔
دوسری جانب ضلعی محکمہ صحت کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق یکم جنوری سے 31 اکتوبر تک ضلع تھرپارکر میں غذائی قلت کے شکار 410 بچے سرکاری اسپتالوں میں ہلاک ہوئے جبکہ سول اسپتال مٹھی میں 10 ماہ کے دوران 318 بچے، تحصیل اسپتال ڈیپلو میں 17، چھاچھرو میں 51، تحصیل اسپتال ننگر پارکر میں 19 اور بنیادی مرکز صحت اسلام کوٹ میں 5 بچے موت کی وادی میں جا پہنچے۔
رپورٹ کے مطابق قحط سالی کے باعث ہلاک ہونے والے 5 سال سے کم عمر بچوں کی تعداد 238 ہے جبکہ 5 سال سے زائد عمرکے 172 بچے غذائی قلت کا شکار بن کردنیا سے کوچ کر گئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔