رائے ونڈ مارچ ضرورہوگا اگرروکنے کی کوشش کی تو شہر بند کردیں گے، عمران خان

ویب ڈیسک  جمعـء 9 ستمبر 2016
رائے ونڈ مارچ ضرور ہوگا اور اس کے کےلئے تمام اپوزیشن جماعتوں سمیت پورے پاکستان سے لوگوں کو اکٹھا کیا جائےگا، عمران خان فوٹو: فائل

رائے ونڈ مارچ ضرور ہوگا اور اس کے کےلئے تمام اپوزیشن جماعتوں سمیت پورے پاکستان سے لوگوں کو اکٹھا کیا جائےگا، عمران خان فوٹو: فائل

 اسلام آباد: تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کا کہناہے کہ رائے ونڈ مارچ ضرور ہوگا اور اس کے لئے تمام اپوزیشن جماعتوں سمیت پورے پاکستان سے لوگوں کو اکٹھا کیا جائےگا اوراگر اسے روکنے کی کوشش کی گئی تو پورا شہر بند کردیں گے۔

بنی گالہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ کرپشن ملک کو دیمک کی طرح کھارہی ہے جس پر اربوں روپے کی کرپشن کا الزام ہو اس کا ریفرنس نہیں بھیجا جاتا، حکمران اپنی کرپشن چھپا رہے ہیں اور ہم قوم کو ان کے خلاف اکٹھا کرر ہے ہیں، رائے ونڈ کا گھیراؤ کرنے کے لئے ابھی حتمی تاریخ کا تعین نہیں کیا گیا تاہم محرم سے پہلے رائے ونڈ مارچ ہوگا اوروہاں جلسہ بھی کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ  جلسے اور مارچ کو کامیاب بنانے کے لئے تمام اپوزیشن جماعتوں سے بھی شرکت کی اپیل کی جائے گی اور اگر کوئی نہ بھی آیا تو اکیلے ہی جلسے کو کامیاب بنائیں گے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: عمران خان کا سردار ایاز صادق کو اسپیکر قومی اسمبلی نہ ماننے کا اعلان

عمران خان کا کہنا تھا کہ  اگر کوئی سمجھتا ہے کہ ہم کسی کی دھمکی سے گھبرا جائیں گے تو ان کی بھول ہے، احتجاج ہمارا جمہوری حق ہے، ہم کسی کے گھر نہیں جائیں گے اور نہ ہی پہلے کسی کے گھر کا گھیراؤ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) نے اپنے عسکری ونگ پنجاب پولیس  کے ذریعے ماڈل ٹاؤن میں بےگناہ افراد کو مارا لیکن اب اگر دوبارہ سانحہ ماڈل ٹاؤن جیسا واقعہ ہوا اور ہمیں ہمارے جمہوری حق سے روکا گیا تواس کےنتائج انتہائی خراب ہوں گے، ہم شہر بند کردیں گے اور پھر ہمارے ردعمل کو حکومت برداشت نہیں کرسکے گی۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: عمران خان کا 24 ستمبر کو رائیونڈ کی جانب مارچ کا اعلان

چئیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ وزیراعظم اپنی کرپشن چھپانے کے لئے اداروں کو کمزور کررہے ہیں، نوازشریف پارلیمنٹ کوکوئی اہمیت نہیں دیتے، تمام جمہوری اداروں کو حکومت اپنی گرفت میں لے چکی ہے، پاناما لیکس نیب کے لئے سب سے بڑا کیس تھا لیکن نیب کی جانب سے صرف چھوٹے چوروں کو پکڑا جاتا ہے، جمہوریت میں ادارے آزادانہ کام کرتے ہیں لیکن حکمرانوں نے جمہوری اداروں کومضبوط کرنےکےبجائےانہیں اورکمزورکردیا۔

دوسری جانب لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ شریف فیملی کی شوگر ملوں میں 300 بھارتی کام کررہے ہیں، شریف حکومت نے 300 بھارتیوں کو ملٹی پل ویزے دیئے جنہیں انجینئرز، ٹیکنیشنز اور ویلڈرز کے نام پر انہیں پاکستان لایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ شریف فیملی کی ملوں میں آنے والے بھاریتوں کی چھان بین کیوں نہیں کی جاتی، واہگہ بارڈر پر ان بھارتیوں کو خصوصی پروٹوکول ملتا ہے اور ان کی تلاشی نہیں ہوتی، ان کی پوری ٹریول ہسٹری ہے جو ایف آئی اے کے پاس ہے مگر ایف آئی اے کا سربراہ بھی ان کا ہے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ شریف برادران نے آج تک میری بات کی تردید نہیں کی، وفاقی حکومت کی خاموشی میری بات کو تسلیم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کی پیشانی پر نہیں لکھا ہوتا وہ جاسوس ہے، اگر بھارتی شہری جاسوس نہیں تو ان کی چیکنگ کیوں نہیں کی جاتی، ادھر دہشت گردی ہورہی ہے، کراچی اور سندھ میں رینجرز آپریشن کررہی ہے، کورکمانڈر لاہور نے پنجاب میں رینجرز آپریشن کی ڈیمانڈ کی جسے ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا گیا، کراچی اور سندھ میں بار بار آپریشن کا ٹائم ملتا ہے اور اس کے لیے اسلام آباد بھی بولتا ہے لیکن پنجاب کے وزیراعلیٰ صوبے میں رینجرز آپریشن کی اجازت نہیں دے رہے۔

عوامی تحریک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں رینجرز کا آپریشن کیوں نہیں ہورہا، صوبے میں آپریشن کریں یہاں سے ’’را‘‘ کے ایجنٹ سمیت سب نکلیں گے، اگر صوبے میں دہشت گردوں کے خلاف تابڑ توڑ کارروائیاں ہوں اور انہیں مروڑا جائے تو سب کے بیان (ن) لیگ کے وزیروں سے ہوتے ہوئے سلطنت شریفیہ کے دروازے تک پہنچ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس ان کی غلام ہے وہ آپریشن نہیں کرسکتی، رینجرز اور فوج آپریشن کرے سارے دہشتگرد کھرا نکال دیں گے جو ان کےگھروں تک جاتا ہے، دہشتگرد اور جاسوس ان کی ملوں سے نکلتے ہیں اس لیے پنجاب میں آپریشن کی اجازت دینے کو تیار نہیں، ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ پاکستان چاہیے یا پنجاب حکومت کا حکمران خاندان چاہیے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ دہشت گرد پنجاب کو عزیز کیوں ہیں، وفاقی اور صوبائی حکومت انہیں کیوں تحفظ دے رہی ہے، اصل خطرہ یہ ہے کہ جس دن فوج نے دہشت گرد اٹھالیے وہ ان کے گھر تک جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں بھارتیوں کو تحفظ دینا اس انویسمنٹ کا صلہ ہے جو 4 سال تک بھارت کی طرف سے  نوازشریف کو اقتدار میں لانے کے لیے ہوتی رہی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔