فیصل آباد کے تھانے میں اہلکاروں کی پولیس افسر کی بیوی سے مبینہ زیادتی

ویب ڈیسک  ہفتہ 18 نومبر 2017
پولیس اہلکار میری بیوی کو جھوٹے اغوا کے کیس میں پکڑ کر لے گئے اور اسے زبردستی جرم قبول کرانے کی کوشش کی، اے ایس آئی کا بیان : فوٹو : فائل

پولیس اہلکار میری بیوی کو جھوٹے اغوا کے کیس میں پکڑ کر لے گئے اور اسے زبردستی جرم قبول کرانے کی کوشش کی، اے ایس آئی کا بیان : فوٹو : فائل

فیصل آباد: سمن آباد تھانے کے اے ایس آئی  منظور احمد نے اپنے ساتھی افسران و اہلکاروں پر بیوی سے زیادتی کا الزام لگادیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سیشن عدالت میں فیصل آباد میں اے ایس آئی منظور احمد نے اپنے پولیس افسران و اہلکار ساتھیوں کے خلاف بیوی سے زیادتی کا الزام عائد کیا ہے۔ اے ایس آئی منظور احمد نے عدالت میں بیان دیا ہے کہ ایس ایچ او تھانہ سمن آباد نے دیگر اہلکاروں کے ساتھ مل کر میری بیوی کو برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بنایا اور اس کے ساتھ زیادتی بھی کرتے رہے اور جب میں نے بیلف کے ذریعے اپنی بیوی کنیز بی بی کو بازیاب کروایا تو مجھے نوکری سے معطل کروا دیا گیا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: فیصل آباد میں مدرسے کا طالب علم قتل

اے ایس آئی منظور احمد کا کہنا تھا کہ میری بیوی کو رمضانہ بی بی نامی خاتون کے اغوا کے الزام میں پھنسایا گیا ہے جب کہ رمضانہ بی بی عدالت کے ذریعے دارالامان چلی گئی تھی اور وہاں سے کوئی شخص اسے ساتھ لے گیا۔ اے ایس آئی منظور احمد نے کہا کہ میری بیوی کنیز بی بی کو رمضانہ کے متعلق کوئی علم نہیں پھر بھی اسے جھوٹے اغوا کے کیس میں تھانہ سمن آباد کے ایس ایچ او اور اہلکار اٹھاکر لے آئے اور اسے زبردستی جرم قبول کروانے کے لئے تشدد و زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، میری وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور آئی جی پنجاب سے درخواست ہے کہ وہ واقعے کا نوٹس لے کر مجھے اور میری بیوی کو انصاف دلوائیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: مقتول کو ڈی ایس پی کی بھتیجی سے شادی کی سزا ملی، ورثا

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔