چیئرمین نیب نے عمران خان کے سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال کا نوٹس لے لیا

ویب ڈیسک  جمعـء 2 فروری 2018
عمران خان نے ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر 22 گھنٹے جب کہ ایکیورئیل ہیلی کاپٹر 52 گھنٹے استعمال کیا، نیب اعلامیہ : فوٹو : فائل

عمران خان نے ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر 22 گھنٹے جب کہ ایکیورئیل ہیلی کاپٹر 52 گھنٹے استعمال کیا، نیب اعلامیہ : فوٹو : فائل

 اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال نے تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کے سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب خیبرپختون خوا کو انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔

قومی احتساب بیورو (نیب)  کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے سرکاری ہیلی کاپٹر استعمال کرنے پر چئیرمین نیب نے نوٹس لے لیا ہے۔ ترجمان نیب کے مطابق عمران خان نے غیرسرکاری دوروں کے لئے خیبرپختون خوا کے کے سرکاری ہیلی کاپٹر استعمال کئے۔ عمران خان نے ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر 22 گھنٹے جب کہ ایکیورئیل ہیلی کاپٹر 52 گھنٹے استعمال کیا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: وفاقی وزرا پرہیلی کاپٹرزاورسرکاری گاڑیوں میں آزاد کشمیرمیں داخلے پرپابندی

نیب کے مطابق پرائیویٹ کمپنی کے ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر پر فی گھنٹہ 10 سے 12 لاکھ روپے خرچ ہوتے ہیں جب کہ نجی ایکیوریل ہیلی کاپٹر کے لئے فی گھنٹہ 5 سے 6 لاکھ روپے ادا کرنا پڑتے ہیں، لیکن اس کے برعکس سرکاری ہیلی کاپٹر پر فی گھنٹہ ڈیڑھ سے 2 لاکھ روپے کا خرچ آتا ہے اس طرح مجموعی طور پر عمران خان کے سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال کا کل خرچہ 1 کروڑ 11 لاکھ روپے بنتا ہے لیکن دستاویزات میں صرف 21 لاکھ 7 ہزار 181 روپے کی ادائیگی کا ذکر ہے جو اوسطاً 28 ہزار روپے فی گھنٹہ بنتا ہے۔

نیب کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق سرکاری ہیلی کاپٹر غیرسرکاری طور پر ارزاں نرخ پر استعمال ہونے پر چئیرمین نیب نے نوٹس لے لیا ہے اور ڈی جی نیب خیبرپختون خوا کو اس حوالے سے تحقیقات کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ معلوم کیا جائے کہ پی ٹی آئی چئیرمین کو کس حیثیت سے سرکاری ہیلی کاپٹر دیئے گئے، اور انکوائری کی جائے کہ کیا وزیراعلیٰ خیبرپختون خوا پرویز خٹک سرکاری ہیلی کاپٹر غیرسرکاری استعمال کے لئے دینے کے مجاز تھے یا انہوں نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔