راولپنڈی میں پولیس حراست میں ہلاک نوجوان کے ورثا کا تھانے پر دھاوا، اہلکار فرار

ویب ڈیسک  پير 5 فروری 2018
پولیس اور لواحقین کے درمیان مذاکرات کامیاب، ریحان کی ہلاکت میں ملوث اے ایس آئی سمیت تین اہلکار معطل فوٹو:فائل

پولیس اور لواحقین کے درمیان مذاکرات کامیاب، ریحان کی ہلاکت میں ملوث اے ایس آئی سمیت تین اہلکار معطل فوٹو:فائل

 راولپنڈی: پولیس حراست میں ہلاک نوجوان کے مشتعل لواحقین نے احتجاجاً تھانے پر دھاوا بول دیا اور توڑ پھوڑ کی جبکہ پولیس اہلکار جان بچانے کے لیے تھانہ چھوڑ کر فرار ہونے پر مجبور ہوگئے۔

راولپنڈی میں تھانہ گنج منڈی پولیس کے مبینہ تشدد سے 23 سالہ نوجوان کی ہلاکت کے خلاف مشتعل افراد نے تھانے پر حملہ کردیا۔ لواحقین نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور تھانے میں گھس کر توڑ پھوڑ کی تو پولیس اہلکار جان بچانے کے لیے موقع سے غائب ہوگئے۔

پولیس کی بھاری نفری تھانہ گنج منڈی پہنچی اور صورت حال کو کنٹرول کیا جس کے بعد پولیس اور اہل خانہ کے درمیان کامیاب مذاکرات ہوئے۔ جس کے نتیجے میں ریحان کی ہلاکت میں ملوث اے ایس آئی سمیت تین اہلکاروں کو معطل کردیا گیا ہے جب کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔

مطالبات منظور ہونے کے بعد مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہوگئے۔ ڈی ایس پی سٹی فرحان اسلم کے مطابق مقتول ریحان عادی مجرم تھا اور اس کے خلاف چوری، منشیات فروشی اور ناجائز اسلحہ کے مقدمات درج ہیں۔ پولیس نے ہلاک نوجوان ریحان کے خلاف منشیات فروشی کا ایک اور مقدمہ بھی درج کرلیا ہے۔

لواحقین نے الزام لگایا کہ ریحان کی ہلاکت کے بعد پولیس نے پیٹی بند بھائیوں کو بچانے کے لیے مقدمہ درج کیا۔ پولیس اہلکار ہمارے بیٹے کی لاش بھی نہیں دے رہے اور مقدمہ بھی درج کرلیا ہے۔ بھائی عمران نے الزام لگایا کہ ریحان کو پولیس رات کو تھانے لے گئی اور تشدد کرکے قتل کردیا، میرا بھائی منشیات کا عادی ضرور تھا لیکن منشیات فروش نہیں تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔