- حماس نے قطر اور مصر کی جنگ بندی کی تجویز مان لی
- سعودی ولی عہد ہر سطح پر پاکستان کی مدد کرنا چاہتے ہیں، وزیراعظم
- بلوچستان کے مسائل سیاسی ڈائیلاگ کے ذریعے حل ہونے چاہئیں، صدر مملکت
- کراچی سے بھارتی خفیہ ایجنسی کے 2 انتہائی خطرناک دہشت گرد گرفتار
- جسٹس بابر ستار کے خلاف مہم چلانے پر توہین عدالت کی کارروائی کا فیصلہ
- حکومت سندھ نے پیپلزبس سروس میں خودکار کرایہ وصولی کا نظام متعارف کرادیا
- سعودی ولی عہد کا رواں ماہ دورۂ پاکستان کا امکان
- سیاسی بیانات پر پابندی کیخلاف عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کیلئے قومی ٹیم کی نئی کِٹ کی رونمائی
- نازک حصے پر کرکٹ کی گیند لگنے سے 11 سالہ لڑکا ہلاک
- کے پی وزرا کو کرایے کی مد میں 2 لاکھ روپے ماہانہ کرایہ دینے کی منظوری
- چینی صدر کا 5 سال بعد یورپی ممالک کا دورہ؛ شراکت داری کی نئی صف بندی
- ججز کا ڈیٹا لیک کرنے والے سرکاری اہلکاروں کیخلاف مقدمہ اندراج کی درخواست دائر
- کراچی میں ہر قسم کی پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی کا فیصلہ
- سندھ ؛ رواں مالی سال کے 10 ماہ میں ترقیاتی بجٹ کا 34 فیصد خرچ ہوسکا
- پنجاب کے اسکولوں میں 16 مئی کو اسٹوڈنٹس کونسل انتخابات کا اعلان
- حکومت کا سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے عبوری فیصلے پر تحفظات کا اظہار
- طعنوں سے تنگ آکر ماں نے گونگے بیٹے کو مگرمچھوں کی نہر میں پھینک دیا
- سندھ میں آم کے باغات میں بیماری پھیل گئی
- امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے پی ٹی آئی قیادت کی ملاقات، قانون کی حکمرانی پر گفتگو
کیلبری فونٹ 2007ء تک کمرشل بنیادوں پر موجود نہیں تھا، نیب گواہ رابرٹ ریڈلی
اسلام آباد: احتساب عدالت نے نیب کے دو ضمنی ریفرنسز پر نواز شریف کے اعتراضات پر فیصلہ محفوظ کرلیا جب کہ نیب گواہ رابرٹ ریڈلی کا کہنا تھا کہ کیلبری فونٹ 2007ء تک کمرشل بنیادوں پر موجود نہیں تھا۔
اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کی، سماعت کے دوران سابق وزیراعظم کے وکیل نے دو ضمنی ریفرنسز پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ان ضمنی ریفرنسز کا مقصد صرف اور صرف عدالتی کارروائی کو طول دینے کی کوشش ہے، ان میں کوئی نئے اثاثے یا شواہد سامنے نہیں لائے گئے، العزیزیہ ضمنی ریفرنس میں تو صرف چند نئی ٹرانزیکشنز کو شامل کیا گیا ہے اوردونوں ضمنی ریفرنسز میں 20 نئے گواہان شامل کر دیئے گئے ہیں۔
نواز شریف کے وکیل کے دلائل کے جواب میں نیب پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ وکیل صفائی کی جانب سے کئی گئی بات درست نہیں، ضمنی ریفرنسز میں نئے شواہد شامل کئے گئے ہیں، ان میں ملزمان کی آمدنی کے ذرائع کو بھی حصہ بنایا گیا ہے۔
سماعت کے دوران برطانوی گواہ رابرٹ ریڈلی نے بذریعہ ویڈیو لنک اپنا بیان قلمبند کرادیا۔ رابرٹ ریڈلی نے بتایا کہ وہ فرانزک ہینڈ رائٹنگ ایکسپرٹ ہے اور کوئسٹ سالیسٹر نے 30 جون 2017 کو دو ڈیکلیریشن کا موازنہ کرنے کا کہا جس پر میں نے نیلسن اور نیسکول کے دونوں ڈیکلیریشن پر تاریخوں کی تبدیلی کا موازنہ بھی کیا، دونوں ڈیکلیریشن میں دوسرا اور تیسرا صفحہ الگ سے بنایا گیا۔ رابرٹ ریڈلے نے بتایا کہ دوسرے اور تیسرے صفحہ پر موجود تاریخوں میں تبدیلی کی گئی اور 2004 کو تبدیل کرکے 2006 بنایا گیا، اس کے علاوہ دونوں صفحات میں دستخط بھی مختلف تھے، یہ ناممکن تھا کہ بتایا جائے کہ کون سا صفحہ اصل ہے لیکن دستاویزات پر 2 کے بجائے 4 اسٹیپلر پن کے سوراخ تھے، ظاہری طور پر ایسا لگتا ہے کاغذات تبدیل کرنے کے لیے کارنر پیس کھولا گیا۔
دستاویزات میں فونٹ کے حوالے سے رابرٹ ریڈلی نے بتایا کہ میں نے دستاویزات کے ٹائپنگ فونٹ کا بھی جائزہ لیا، ڈیکلیریشن کی تیاری میں کیلبری فونٹ ڈیفالٹ ٹائپنگ استعمال کیا گیا حالانکہ کیلبری فونٹ 31 جنوری 2007 تک کمرشل بنیادوں پر موجود نہیں تھا، یہ ابتدائی طور پر وزٹا ونڈوز میں استعمال ہوا۔ اس لئے یہ ڈیکلیریشن 31 جنوری 2007 سے پہلے کمرشل طور پر تیار نہیں ہو سکتے تھے۔
فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے اعتراضات پرفیصلہ محفوظ کر لیا۔ عدالت نے نواز شریف اورمریم نواز کو حاضری سے بھی استثنٰی دے دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔